روی شنکر پرساد نے زیر التواء مقدمات کا فیصلہ کرنے کے لئے مثبت اقدامات اٹھانے پر زور دیا

,

   

وزیر قانون روی شنکر پرساد نے بدھ کے روز اعلی عدالتوں کے چیف جسٹسوں سے اپیل کی کہ وہ دس سال یا اس سے زیادہ عرصے سے زیر التواء مقدمات نمٹانے کے لئے سرگرم عمل اقدامات اٹھائیں اور کہا کہ حکومت لوگوں تک انصاف کی رسائی کو بہتر بنانے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔

مغربی اتر پردیش میں الہ آباد ہائی کورٹ کے بنچ کے قیام کے لئے لوک سبھا میں بی ایس پی ممبر دانش علی کے سوال کے جواب میں پرساد نے کہا کہ جب ہائی کورٹ کی طرف سے کوئی سفارش اور مناسب منظوری مل جاتی ہے تو حکومت اس معاملے میں آگے بڑھ سکتی ہے۔

ایسا نہیں ہوا۔ ایک بار ایسا ہونے کے بعد ، ہم اسے آگے لے جائیں گے۔ 

پرساد نے کہا کہ وہ اعلی عدالتوں سے 10 سال سے زیادہ پرانے مقدمات میں تیزی کے لئے زور دے رہے ہیں۔ 

انہوں نے تمام اعلی عدالتوں کے چیف جسٹسوں پر زور دیا کہ وہ ایسے معاملات نمٹانے کے لئے “فعال اقدامات” کریں۔ 

کاروباری اداروں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چھوٹی موٹی مقدموں میں ضمانت منظور ہونی چاہئے۔

وزیر نے کہا کہ حکومت نے ججوں کی تقرری کے عمل میں تیزی لائی ہے۔