ریاستی وزیر کی رنگ رلیاں ‘ خاتون بیوٹیشن سے چیاٹنگ منظر عام پر

   

واٹس اپ کے اسکرین شاٹس سوشیل میڈیا پر وائرل ۔ کابینہ سے علیحدگی کا امکان
حیدرآباد۔ ریاستی کابینہ کے ایک وزیر کو چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی جانب سے برطرف کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہاہے کیونکہ شمالی تلنگانہ کے ایک وزیر کی رنگ رلیاں منظر عام پر آچکی ہیں اور ان کی واٹس اپ پر ایک خاتون سے بات چیت کے اسکرین شاٹس سوشل میڈیا پر گشت کرنے لگے ہیں جس کی اطلاع انٹلیجنس کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو دے دی گئی جس پر چندر شیکھر راؤ کی جانب سے وزیر پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے ۔کہا جار ہاہے کہ وزیر کو مستعفی ہونے کہا جائے گا لیکن ان کے خلاف کارروائی کو دوباک ضمنی انتخابات تک مؤخر کرنے کا بھی امکان ہے کیونکہ وزیر کو کابینہ سے ہٹائے جانے کے سبب ایک طبقہ کے ووٹرس کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ وزیر کی ایک خاتون سے واٹس اپ پر بات چیت کے منظر عام پر آنے کے بعد سے جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کو دیکھتے ہوئے انہیں برطرف کرنے کے امکانات ہیں۔ ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد پہلی معیاد کے دوران اس وقت کے وزیر صحت اور ڈپٹی چیف منسٹر کو بھی اسی طرح کی رنگ رلیوں کے سبب کابینہ سے ہٹایا گیا تھا اور اب وہ گوشۂ گمنامی میں ہیں ۔ وزیر کی خاتون کے ساتھ بات چیت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس فیس بک‘ واٹس اپ‘ انسٹاگرام‘ ٹوئیٹر کے علاوہ دیگر پلیٹ فارمس پر منظر عام پر آنے کے بعد میڈیا سے تحقیق کا آغاز کیا گیا اور کہا جا رہاہے کہ مذکورہ وزیر نے اپنے دورہ کریم نگر کے دوران ایک بیوٹیشن کو ہوٹل کمرہ میں طلب کرنے اور تحفہ کی بات چیت کی ہے جو کہ منظر عام پر آچکی ہے اور اس کے منفی اثرات وزیر کے خاندان پر بھی مرتب ہوئے ہیں کیونکہ ان کے بیوی اور بچے موجود ہیں جو ان کی اس حرکت سے ناراض ہیں ۔ حکومت کی جانب سے ان کے کابینہ سے اخراج کی صورت میں حلقہ اسمبلی دوباک میں ضمنی انتخابات پر اس کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ وزیر کے طبقہ سے تعلق رکھنے والے رائے دہندوں کی بڑی تعداد دوباک میں ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ جس وقت وزیر کی بیوٹیشن اور اداکارہ سے بات چیت منظر عام پرآئی تو اسی وقت اسے سوشل میڈیا سے ہٹانے کی کوشش کی گئی لیکن اس وقت تک کافی دیر ہوچکی تھی کیونکہ یہ بات چیت وائرل ہوچکی ہے جس کے سبب اسے سوشل میٹڈیا پلیٹ فارم سے ہٹایا جانا ممکن نہیں ہے۔