ریاست میں بارش کی سنگین صورتحال، چیف منسٹر نے صورتحال کا جائزہ لیا

,

   

٭ 7 اضلاع کے کئی علاقے پانی میں محصور، حیدرآباد میں 2 کنٹرول روم کا قیام
٭ عوام کو بچانے دو ہیلی کاپٹرس کی خدمات، بیشتر تالاب لبریز، عام زندگی مفلوج

حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے سی آر نے بارش کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزراء کو اضلاع میں قیام کرنے اور سرکاری مشنری کو متحرک رکھنے پر زور دیا۔ حیدرآباد میں کنٹرول رومس قائم کرنے کی ہدایت دی۔ دو متحدہ اضلاع ورنگل اور کریم نگر میں ہائی الرٹ کا اعلان کیا گیا۔ پانی میں پھنسے ہوئے عوام کو دو ہیلی کاپٹرس کی مدد سے بچایا گیا ہے۔ ساری ریاست میں گذشتہ تین دن سے موسلا دھار بارش جاری ہے جس سے 7 اضلاع میں زبردست بارش ریکارڈ کی گئی ۔ ریاست کے بیشتر تالاب لبریز ہوگئے ہیں اور بریجس پر سے پانی بہہ رہا ہے۔ کئی مقامات پر گاؤں کا عام زندگی سے رشتہ ٹوٹ گیا ہے۔ کئی مقامات پر تالابوں میں شگاف پڑنے کے خطرات بھی پیدا ہوگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔ ریاست میں مسلسل بارش کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے پرگتی بھون میں اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرکے تازہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ چیف سکریٹری سومیش کمار ، ڈی جی پی مہیندر ریڈی و وزراء سے بات کرکے اضلاع میں بارش کی وجہ سے پیدا ہوئی صورتحال، تالابوں کے لبریز ہونے اور پُلوں پر سے پانی بہنے کے واقعات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہیں حالات پر نظر رکھنے کیلئے خصوصی ہدایات دی۔

وزراء کو اپنے اپنے ضلع میں قیام کرنے اور مقامی کلکٹرس اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ تال میل برقرار رکھتے ہوئے جو بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں انہیں جنگی خطوط پر دور کرنے اور عوام کو مسائل اور مصیبتوں سے بچانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرنے پر زور دیا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ مسلسل اور موسلا دھار بارش سے ریاست کے بیشتر تالاب لبریز ہوچکے ہیں۔ کئی مقامات پر تالابوں میں شگاف پڑنے اور پانی کھیتوں میں داخل ہونے سے بھی خطرات ہیں اس پر نظر رکھنے حالات کو بدتر ہونے سے قبل احتیاطی اقدامات کرنے کے بھی احکامات جاری کئے۔ بارش اور سیلاب کی وجہ سے ریاست کے کئی مقامات پر سڑکیں ناکارہ اور تباہ ہوگئی ہیں ۔ ریاست کے کئی نشیبی علاقے جھیلوں میں تبدیل ہورہے ہیں بالخصوص دو متحدہ اضلاع ورنگل اور کریم نگر میں بہت زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے جہاں پر بیشتر تالاب لبریز ہوگئے ہیں۔ ان دو اضلاع میں بہت زیادہ احتیاطی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور سرکاری مشنری کوچوکسی اختیار کرنا چاہیئے۔ چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد عہدیداروں نے سخت چوکسی اختیار کی ہے۔ پانی میں پھنسے ہوئے عوام کو بچانے کیلئے دو ہیلی کاپٹرس کو تیار رکھا گیا ہے اور عوام کو بچایا جارہا ہے۔ عوام کو پانی سے بچانے کیلئے ریاستی حکومت کے ہیلی کاپٹرس کے علاوہ فوجی ہیلی کاپٹر کی خدمات سے بھی استفادہ کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد وزراء اضلاع میں پہنچ گئے ہیں۔ ضلعی سطح پر کلکٹرس، ایس پیز کے علاوہ دوسرے محکمکہ جات کے عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے بارش کی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ریاست کے مختلف متحدہ اضلاع ورنگل، کھمم، بھدرادری ، کتہ گوڑم، ملگو، جیہ شنکر بھوپال پلی، محبوب آباد، پداپلی وغیرہ میں کئی علاقے بارش کے پانی میں محصور ہوگئے ہیں۔ ریاست کے تمام آبپاشی پراجکٹس میں تیزی سے پانی جمع ہورہا ہے۔ محکمہ آبپاشی کے عہدیدار اِنفلو کا جائزہ لیتے ہوئے پراجکٹ سے پانی خارج کررہے ہیں۔