ریاست میں 9 سرکاری اور 4خانگی جملہ 13 میڈیکل کالجس کی منظوری

   

سرکاری کالجس میں 900 خانگی کالجس میں 600 جملہ 1500 اضافی ایم بی بی ایس نشستیں
حیدرآباد /9 جون ( سیاست نیوز ) نیشنل میڈیکل کونسل نے جاریہ سال تلنگانہ میں 9 سرکاری اور 4 خانگی میڈیکل کالجس کو منظوری دی ہے ۔ جس سے ریاست میں 1500 ایم بی بی ایس نشستوں کا اضافہ ہوا ہے ۔ وزیر صحت ہریش راؤ نے بی جے پی کے وعدوں کو مسترد کیا اور سرکاری میڈیکل کالجس مکمل ریاستی فنڈز سے تعمیر ہونے اس میں مرکز کا کوئی تعاون نہ ہونے کا دعوی کیا اور صدر بنڈی سنجے کے تمام دعوں کو مسترد کردیا ہے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے ہر ضلع میں ایک سرکاری میڈیکل کالج قائم کرنے کا منصوبہ تیار کرکے کام کیا جارہا ہے ۔ گذشتہ سال 8 سرکاری میڈیکل کالجس قائم کئے گئے جاریہ سال 9 سرکاری میڈیکل کالجس اضلاع کریم نگر ، کھمم ، کاماریڈی ، آصف نگر ، وقارآباد ، بھوپال پلی ، جنگاؤں ، سرسلہ ، نرمل میں قائم ہو رہے ہیں ۔ ہر ایک میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی 100 نشستیں ہیں ۔ اس طرح 9 سرکاری میڈیکل کالجس میں 900 اضافی نشستیں دستیاب ہوئیں ۔ اسکے علاوہ میڈیکل کونسل نے ریاست میں چار خانگی میڈیکل کالجس سی ایم آر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اروندھتی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ، فادر کولمبو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس نیلم انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کالجس کو منظوری دی ہے ۔ اس طرح ان چار کالجس میں فی کالج 150 ایم بی بی ایس نشستوں کی منظوری دی گئی ۔ جن کی جملہ تعداد 600 ہے ۔ اس طرح سرکاری و خانگی 13 میڈیکل کالجس میں جاریہ طبی تعلیمی سال 1500 ایم بی بی ایس اضافی نشستیں دستیاب ہو رہی ہیں ۔ ہریش راؤ نے تلنگانہ بی جے پی صدر بنڈی سنجے کی جانب سے ریاست کو مرکز سے اس سال 13 میڈیکل کالجس کی منظوری کے دعوے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری میڈیکل کالجس پوری طرح ریاستی فنڈز سے قائم کئے جارہے ہیں ۔ اس میں مرکزی حکومت نے ایک روپیہ کی بھی مالی امداد نہیں کی ہے ۔ مرکز کی جانب سے ریاست کو 13 میڈیکل کالجس منظور کرنے کی میڈیا اور سوشیل میڈیا میں جو مہم چلائی جارہی ہے وہ بے بنیاد ہے ۔ نیشنل میڈیکل کونسل ایک خود مختار ادارہ ہے ۔ میڈیکل کالجس کے قیام کیلئے جو قواعد ہیں اس کی تکمیل کے بعد ہی میڈیکل کالجس قائم کرنے کی منظوری دی جاتی ہے ۔ اس میں مرکزی حکومت کا کوئی رول نہیں ہوتا ۔ ن