نئی دہلی۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر مولانا جلال الدین عمری نے ریپبلک ٹی وی کے ذریعہ کی جانے والے والی زہر افشانی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی ہند کا جماعت اسلامی جموں وکشمیرسے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
یہ بہت واضح ہے او ر سبھی جانتے بھی ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ کسی بھی تنظیم کے بارے میں رائے قائم کرنے سے پہلے اس کے تعلق سے ثبوت حاصل کرنا بہت ضروری ہے اور صرف کہہ دینے سے کوئی تنظیم غلط نہیں رہ جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی جموں وکشمیر اب سیاسی جماعت نہیں ہے اور مذہب وسماج کے لئے کام کررہی ہے جس کی معلومات لوگوں کو ہونی چاہئے۔
انہو ں نے کہاکہ جہاں ت میرا سوال ہے تو یہ سب جانتے ہیں کہ گذشتہ65برس سے جماعت اسلای ہند سے وابستہ ہوں اور چالیس سال سے تو ایک ریسرچ جرنل کا ایڈیٹر ہی ہوں۔
مختلف پروگراموں میں شریک رہتاہوں او رہمارا موقف بھی واضح ہے ساتھ ہی ہر چار سال میں ایک دستاویزکی شکل می ں ہم اپنی بات بھی پیش کرتے ہیں۔۔ جس میں وضاحت کی جاتی ہے کہ ہم ملک میں کیاکررہے ہیں۔
اتنا سب کچھ واضح ہونے کے بعد یہ کہنا کہ فلاں جگہ کے کمانڈر بن گئے ہیں ‘ یہ غلط بات ہے او رہم اس بات کی سخت مذمذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ بابت سنجیدگی سے غور وفکر جاری ہے او رضرورت پڑنے پر قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی یامذکوہر نیوز چینل سے مل کر انہیں اپنی پوزیشن واصح کی جائے گی اور ایسے بھی اگر ان کی تردیدی بیان یامعافی مانگی جاتی ہے تو بات ختم کرنے پر بھی غور کیاجاسکتا ہے۔
اس موقع پر جلال الدین عمرنے برسوں قید وبند میں زندگذارنے والے بے گناہ مسلمانوں کی بات بھی اٹھائی او رکہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سی آر پی سی 197میں ترمیم کرکے ان افسران کے خلاف کاروائی کی جائے جو متعصب رویہ اختیار کرتے ہوئے جھوٹے کیس لگاکر جوانوں کی زندگیاں برباد کردیتے ہیں اور ساتھ ہی حکومت ان کو معاوضہ بھی دے تاکہ وہ اپنی زندگی کو بہتر بناسکیں۔
مولانا عمری نے پلواماں حملے کی مذمت کی اورکہاکہ14فبروری کے بعددونوں جانب سے جوکچھ بھی ہوا اس کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش افسوس ناک عمل ہے۔