زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو سپریم کورٹ نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ ‘دوسروں کی زندگیوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں

,

   

سپریم کورٹ نے زرعی قوانین کے خلاف دہلی بارڈر پر مظاہرے پر کہادوسروں کی زندگیوں میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر مظاہرین پالیسی قبول نہیں کرتے ہیں تو دوسروں کو بھی نقصان نہیں پہنچانا چاہئے۔ ایک گاؤں بنالیں لیکن دوسرے لوگوں کے لئے رکاوٹ نہ بنیں۔ لوگوں کی مخالفت کرنا ٹھیک ہے ، لیکن دوسروں کو روک نہیں سکتے۔ اسی دوران اس معاملے میں مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اسے دو ہفتوں کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے مرکز کو مزید وقت دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 7 مئی کو ہوگی۔