احمد آباد۔ پولیس تحویل میں 1990کے دوران پیش کی موت کے معاملے میں مذکورہ جام نگر سیشن کورٹ نے سابق ائی پی ایس افیسر سنجیوبھٹ کو ائی پی سی کی دفعہ 302کے تحت عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
سال2011میں بھٹ اس وقت سرخیوں میں ائے تھے جب انپوں نے اس وقت کے گجرات چیف منسٹر نریندر مودی کے2002فسادات میں رول پر مشتمل ایک حلف نامہ سپریم کورٹ میں داخل کیاتھا۔
پچھلے ہفتہ سپریم کورٹ نے گیارہ سال پرانے کیس میں تیارہ زائد گواہوں کی پڑتال کے متعلق بھٹ کی درخواست پر عمل کرنے سے انکا رکردیاتھا۔
جسٹس اندرا بنرجی اور اجئے رستوگی کی ایک وکیشن بنچ نے یہ کہاکہ ایک تین رکنی بنچ نے پہلے ہی اس ضمن میں احکامات جاری کردئے ہیں‘ اس درخواست کو دوبارہ توجہہ نہیں دی جاسکتی ہے۔
اس معاملہ میں بھٹ ملزم ہیں۔
ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس کے طور گجرات کے جام نگر میں اس وقت بھٹ کی تعینانی عمل میں ائی تھی۔
استغاثہ کے مطابق بھٹ نے فرقہ وارانہ فساد کے دوران ایک سو لوگوں کو پکڑا تھا اور اس میں سے ایک رہائی کے بعد اسپتال میں فوت ہوگیا
۔سال2011میں بھٹ کو بنا جانکاری کے ڈیوٹی سے غیرحاضر رہنے اور سرکاری گاڑی کا بیجا استعمال کرنے پر معطل کردیاگیاتھا بعدازاں اگست2015میں انہیں برطرف کردیاگیا۔