سابق امیر جماعت اسلامی مولانا جلال الدین عمری کا انتقال

   

نئی دہلی : معروف عالم دین ،جماعت اسلامی ہند کے سابق امیر اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا جلال الدین عمری کا جمعہ /26 اگست کی شام بعمر 87 سال انتقال ہوگیا ۔دہلی کے جامعہ نگر میں واقع الشفاء اسپتال میں انہوں نے آخری سانس لی ۔ نماز جنازہ ہفتہ کی صبح دس بجے مسجد اشاعت اسلام دعوت نگر دہلی میں ادا کی جائے گی ۔ سید جلال الدین عمری برصغیر ہندوپاک کے مستند عالم دین اور مصنف تھے ۔ 2007ء سے 2019ء تک آپ جماعت اسلامی ہند کے امیر رہے۔ آپ ہندوستان کی تحریک اسلامی کے چوٹی کے رہنماؤں میں سے تھے ۔ دعوتی اور تحریکی سرگرمیوں میں انتہائی مصروف رہنے کے باوجود اسلام کے مختلف پہلوؤں پر آپ کی دو درجنتصانیف آپ کی عظمت و قابلیت کا زبردست ثبوت ہیں ۔ مولانا بہت سی دینی و ملی تنظیموں اور اداروں کے ذمہ دار بھی تھے ۔ مولانا عمری کی ولادت 1935 میں جنوبی ہند تمل ناڈو کے ضلع شمالی آرکاٹ کے ایک گاؤں پتگرم میں ہوئی تھی ۔
آپ کے والد صاحب کا نام سید حسین تھا ۔ ابتدائی تعلیم گاؤں ہی کے اسکول میں حاصل کی ۔
پھر عربی تعلیم کیلئے جامعہ دارالسلام عمرآباد میں داخلہ لے کر 1954 میں فضیلت کا کورس مکمل کیا۔ اسی دوران مدارس یونیورسٹی کے امتحانات بھی دئے اور فارسی زبان و ادب کی ڈگری ، منشی فاضل ، حاصل کی ۔ مولانا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بھی فیض یافتہ تھے ۔ مولانا نے اے ایم یو سے بی اے ( اونلی انگلش ) پرائیویٹ سے پاس کیا تھا ۔ مولانا گذشتہ کئی دنوں سے بیمار تھے ۔