اگر لوگوں کی خواہش رہی تو میں یوپی اسمبلی انتخابات میں بھی مقابلہ کروں گا۔ یوگیش راج
بلند شہر۔ بجرنگ دل کا سابق کارکن یوگیش راج جس کو اترپردیش کے بلند شہر میں 2018کے ہجومی تشدد جس میں پولیس انسپکٹر کی موت واقعہ ہوگئی تھی معاملہ گرفتار کیاگیاتھا‘ ضلع کے پنچایت انتخابات میں اس کو کامیابی ملی ہے۔
راج نے پنچایت انتخابات کے لئے وارڈ5سے مقابلہ کیاتھا اور اس نے آزاد امیدوار نردوش چودھری کو 2150ووٹوں سے شکست دی۔ انتخابات میں مقابلے کے وقت وہ جیل سے ضمانت پر رہاہواتھا۔
راج نے کہاکہ ”اس سے قبل کئی تنظیموں سے وابستہ رہ کر کام کیا‘ تھوڑا کام‘ آپ کو سیاست میں کسانوں کے مسائل‘ بیواؤں کے وظیفوں جیسے مسائل پر داخل ہونا چاہئے۔
ان کاموں کی تکمیل آپ ایک سیاست داں بننے بغیر نہیں کرسکتے ہیں۔ میں نے وارڈ نمبر5سے مقابلہ کیا اور 2150ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے“۔
سیانہ تشدد کے متعلق بات کرتے ہوئے اس نے کہاکہ دولوگ اس واقعہ میں ہلاک ہوئے تھے مگر اس پر کوئی قتل کا مقدمہ درج نہیں کیاگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”سیانہ میں دولوگوں کی موت ہوئی تھی اور میں دونوں کے افراد خاندان کو تعزیت پیش کرتاہوں مگر مجھ پر صرف ہجوم کو اکسانے کا الزام عائد کیاگیاہے میں قتل کا ملزم نہیں ہوں“۔
اس نے مزید کہاکہ اگر لوگوں کی خواہش رہی تو میں ریاست کے اسمبلی انتخابات بھی لڑوں گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ”مستقبل میں بھی میں الیکشن لڑوں گا اور اگر لوگوں کی مرضی رہی تو میں اسمبلی انتخابات لڑوں گا۔
ایک سال قبل میں بجرنگ دل کے ساتھ تھا مگر اب کسی تنظیم سے وابستگی نہیں ہے“۔
سیانہ کے مقامی پولیس اسٹیشن انچارج انسپکٹر سبودھ سنگھ اور ایک 20سالہ شہری سومیت سنگھ 3ڈسمبر2018کوایک ہجومی تشدد میں ہلاک ہوگئے تھے‘ جس کواکسانے کا مبینہ طور پر راج نے کام کیاتھا۔
غیر قانونی گاؤ ذبیحہ کے الزامات پر مذکورہ ہجوم نے چنگراوتی پولیس پوسٹ کو آگ لگادی اور درجنوں گاڑیوں کو آگ کی نظر کردیاتھا۔ اس کیس کے ضمن میں کم سے کم 44لوگوں کو جیل بھیجا گیاتھا جس میں سے تشدد کے اٹھ ماہ بعد6لوگوں کو ضمانت پر رہائی ملی ہے