سدارامیہ نے کہاکہ مرکزی حکومت اور کرونا کی بد انتظامی کے سبب ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے۔
بنگلورو۔ کرناٹک اپوزیشن لیڈر سدارامیہ نے مرکزی ’مشکلات پیدا کرنے والے‘ انجن کی حکومت میں ’امیر کا ساتھ غریب کا ویناش‘ پالیسی کا جاری سلسلہ 2023-24کا بجٹ قراردیاہے۔اوپر بھدرا پراجکٹ کے لئے 5300کروڑ کی اجرائی کے متعلق انہو ں نے کہاکہ پراجکٹ کی تکمیل کے لئے 23,000کروڑ کی ضرورت ہے او رمرکزی حکومت نے اس کا صرف چوتھائی دیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”اگر40فیصد کمیشن لے لیاجائے تو پراجکٹ کے لئے صرف 3000کروڑ ہی باقی رہیں گے۔ اس میں یہ ذکر نہیں کیاگیاہے کہ رقم ایک سال کی وقت کے لئے ہے یا پھر پانچ سال کے لئے جاری کی گئی ہے“۔
انہوں نے کہاکہ فینانس منسٹر نرملا ستیا رامن حالانکہ کرناٹک سے منتخب ہوئی ہیں‘ انہوں نے پوری طرح ریاست کو نظر انداز کیاہے۔ سدارامیہ نے کہاکہ کرناٹ کے نام کا ذکر بجٹ کی پیش کے وقت کرتے ہوئے انہوں نے کوئی نئی اسکیم یاپراجکٹ کا اعلان نہیں کیاہے“۔
انہوں نے مزید کہاکہ ”مذکورہ ریاستی حکومت جو مرکزی حکومت کے غلام کے طور پر کام کررہی ہے ریاست کی ضروریات کی طرف توجہہ دلانے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔
یہ رواج ہے کہ بجٹ سے پہلے وزیراعظم اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ مرکزی حکومت کے سامنے بات کرتے ہیں اور ضروریات کوپیش کیاجاتا ہے۔ لیکن اس مرتبہ یہ روایت ٹوٹ گئی ہے“۔
انہو ں نے کہاکہ 25ریاست سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی او رچھ راجیہ سبھا ممبرس ریاست کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور مطالبات کے متعلق آواز اٹھانے سے قاصر ہیں۔
سدارامیہ نے کہاکہ مرکزی حکومت اور کرونا کی بد انتظامی کے سبب ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے اور کسان کی زندگیوں کو اجیرن کردیاگیا ہے کیونکہ زراعت کاشعبہ جو ملک میں 50فیصدر وزگار فراہم کرتا ہے او رملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے اس کو نظر انداز کردیاگیاہے۔