دوروزقبل نیو میکسیکو اٹارنی جنرل کے دفتر سے اس بات کی جانکاری دی گئی کہ سرحد پر اس ہفتہ سینکڑوں افراد کو محروس کرنے والے مصلح دستوں کے ایک روز کو مذکورہ ایف بی ائی نے گرفتار کرلیاہے۔اپنے بیان میں اسٹیٹ اٹارنی جنرل نیو میکسیکو ہیکٹر بلاڈریس نے کہاکہ مصلح گروپ کے ایک رکن 69سالہ لاری میچلی ہاپکینس نے سن لینڈ پارک کے قریب تارکین وطن کو پکڑا تھا۔ایف بی ائی کے البیکیوریکو فیلڈ افیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ہاپکنس
جس کو جونی ہارٹن جونیر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کہ کو ہتھیار اور گولہ بارود اپنی تحویل میں رکھنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیاگیاہے۔
ہفتے ایک ویڈیو ان لائن پوسٹ کیاگیاتھا جس میں مبینہ طور پر دیکھا گیا کہ مصلح دستوں کا ایک(یو سی پی) گروپ امریکی سرحد پٹرول کے حوالے سے کرنے قبل محروس کیاتھا۔
مذکورہ فوٹیج نے امریکی سیول لبرٹیز یونین برائے نیو میکسیکوکی شدید برہمی کاسبب بنا ‘ جس نے مصلح دستوںں پر اغوا کی کاروائی جوڑ دیا۔بلڈیریس نے کہاکہ ’’ یہ ایک خطرناک طریقے ہے بچوں اور فیملیوں کے اردگردہتھیاروں کے ساتھ نہیں رہنا چاہئے۔
آج کی گرفتاری اس بات کا اشارہ کرتی ہے کہ اس طرح کی تربیتی دستوں کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں ہے‘ نہ ہی مصلح دستے جو چوکسی اختیار کرتے ہیں‘‘۔ ایف بی ائی نے کہاکہ توقع ہے کہ پیر کے روز ہاپکنس کو عدالت میں پیش کیاجائے گا۔
اس بات کی جانکاری اب تک میڈیا کو نہیں ملی ہے کہ آیا کیا اس کی نمائندگی کوئی وکیل کرے گا۔ یو سی پی نے اس پر تبصرہ نہیں کیا۔ مگر سابق میں ان کی جانب سے دئے گئے بیان جو نیویارک ٹائمز کے مطابق تھا اس میں یوپی سی نے اس طرح کی تارکین وطن کی حراست کو واجبی قراردیاتھا