سردیوں کے موسم میں زیادہ کھانا صحت کیلئے نقصان دہ

   

حیدرآباد ۔ نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام معمول کے مقابلے میں سرد موسم میں نت نئی غذائیں کھانے سے متعلق خواہش جاگتی ہے اور اچانک سے غذا میں آنے والی یہ تبدیلی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ماہرین کی جانب سے سرد موسم میں زیادہ اور مرغن غذائیں کھانے کی اس خواہش کو صحت مندانہ طریقوں سے کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق مختلف تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اکثر افراد سردیوں میں زیادہ کھانا پینا شروع کر دیتے ہیں اور اس تیز بھوک کی چند ممکنہ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں، لوگوں کی اکثریت موسمِ سرما میں مرغن، تلی ہوئیں، مسالے دار اور میٹھی غذاؤں کا استعمال بڑھا دیتے ہیں۔ایسی صورتحال میں اکثریت کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ وہ یہ سب جان بوجھ کر نہیں بلکہ زیادہ اور بار بار بھوک محسوس کرنے کی وجہ سے کرتے ہیںدوسری جانب متعدد افراد کا ماننا ہے کہ وہ یہ سب سردی کی شدت سے بچاؤ کے لیے کرتے ہیں، عام حالات کے مطابق کھانا کھاتے ہیں اور سردی سے بچنے کے لیے بطور اسنیک میٹھی اورگرم غذائیں جیسے کہ کافی، دیگر مشروبات، چِکی اور چینی میں پکے ہوئے خشک میوہ جات کا استعمال بڑھا دیتے ہیں۔ماہرین کے مطابق سردیوں میں اس عادت سے ناصرف کھانے کی بلکہ کیلوریزکی تعداد بھی براہِ راست بڑھ جاتی ہے اور یہ عادت دیرپا نقصان پہنچاتی ہے۔ان تمام عوامل سے بچاؤکیلیے ماہرین کی جانب سے چند مشورے دئے گئے ہیں جن میں سورج کی روشنی میں بیٹھنا بھی اہم ہے ۔
سردیوں میں سورج سیکنا : ماہرین کے مطابق سردیوں میں سورج سیکنے اور وٹامن ڈی کی افزائش کے اس قدرتی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ماہرین نے کہا ہے کہ سرد موسم میں زیادہ وقت ڈائننگ ہال یا کچن میں گزارنے کے بجائے کھڑکی کے پاس یا کھلی فضاء میں سورج سیکتے ہوئے گزاریں۔اس سے جسم میں سیروٹونن نامی کیمیکل کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے، سیروٹنن کی زیادتی کاربوہائیڈریٹ کے استعمال کی خواہش کا سبب بن سکتی ہے۔ سردیوں کے آتے ہی پیاس کا احساس ختم ہو جاتا ہے، ماہرین کے مطابق اس موسم میں خود کو ہائیڈریٹ رکھنا بے حد ضروری ہوتا ہے لہٰذا پانی کا استعمال جاری رکھیں۔ ورزش ناگزیر ہے۔ طبی ماہرین کے بموجب سردیوں میں خود کو سرد موسم کے اثرات اور اس کے نتیجے میں سامنے آنے والی بیماریوں سے بچانے کے لیے ورزش لازمی کریں، دن میں کم ازکم 40 منٹ خود کو متحرک رکھیں۔