سرکاری ملازمین کی وظیفہ کی حد عمر میں اضافہ کا بہت جلد فیصلہ

   

حکومت کی دوہرا فائدہ اٹھانے کی حکمت عملی ، معاشی بحران میں عارضی راحت کی مساعی
حیدرآباد۔ریاستی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی وظیفہ کی حد عمر میں اضافہ کے سلسلہ میں جلدفیصلہ کئے جانے کا امکان ہے کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی حد عمر میں اضافہ کے فیصلہ کے ذریعہ دوہرا فائدہ حاصل کرنے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت کے ملازمین کی جانب سے عرصہ دراز سے یہ مطالبہ کیا جارہا تھا کہ وظیفہ کی موجودہ عمر 58سال میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 61 سال کیاجائے اور اب جو اطلاعات موصول ہورہی ہیں ان کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے جلد اس سلسلہ میں فیصلہ کیا جائے گا اور اس فیصلہ سے ریاستی حکومت کو دوہرا فائدہ حاصل ہوگا کیونکہ اگلے تین برسوں کے دوران ریاست کے مختلف محکمہ جات میں 26 ہزار سے زائد ملازمین سبکدوش ہونے والے ہیں اور اگر ریاستی حکومت کی جانب سے ان ملازمین کی سبکدوشی میں تاخیر کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں حکومت کو موجودہ معاشی بحران کی صورتحال میں زائد از 11 ہزار کروڑ کا فائدہ ہوگا جو کہ سبکدوشی کے موقع پر ملازمین کو گریجویٹی کے علاوہ دیگر فوائد کی شکل میں جاری کرنا ہوتا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت نے موجودہ حالات میں سالانہ 3600 کروڑ کے اس بوجھ سے راحت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ملازمین کی حد عمر میں اضافہ کے ساتھ انہیں بھی خوش کرنے کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے۔ محکمہ فینانس کے ذرائع کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی حد عمر میں اضافہ کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کی صورت میں حاصل ہونے والے فوائد کا جائزہ لینے کے علاوہ معاشی بحران کے حالات میں عارضی راحت حاصل کرنے کے امور پر غور کیا جا رہاہے ۔ تفصیلات کے مطابق جاریہ سال کے اختتام تک 7040 سرکاری ملازمین وظیفہ حسن خدمات پر سبکدوش ہونے والے ہیں جبکہ 9213 ملازمین آئندہ سال کے اواخر تک اپنے خدمات سے سبکدوش ہوجائیں گے ۔ اسی طرح سال 2022میں 8ہزار 273 ملازمین وظیفہ پر سبکدوش ہونے والے ہیں جبکہ سال 2023 میں سبکدوش ہونے والوں کی تعداد 1067ہے۔ اسی لئے ریاستی حکومت کی جانب سے ان کی خدمات میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ تین برسوں کیلئے وظیفہ کے فوائد کی اجرائی سے بچنے کی کوشش کررہی ہے ۔