حیدرآباد۔ملک میں مسلمانوں کو تنہا کرنے کی ایک اور پہل میں سری رام سینا کے سربراہ پرمود موتھالک نے مسلمانوں کے سونے کی دوکانوں کامعاشی بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیاہے۔ پیر کے روز کیرالا میں اکشے ترتیا تہوار کے پیش نظر مسلمانوں کی سونے کی دوکانات سے زیوارت نہ خریدنے کا ہندوؤں پر دائیں بازو تنظیم کے صدر نے ز وردیاہے۔
موتھالک کے بموجب مسلم جوہریوں کے پاس سے سونا خرید کر لوگ کیرالا میں ہندوؤں کے خلاف مبینہ جرائم میں مالی اعانت کررہے ہیں۔ موتھالک نے الزام لگایاکہ ”کیرالا مسلم سونے کے جوہریوں کی ایک بڑی ریاست ہے۔
جہاں پر یہ وہ ریاست ہے ہندوؤں پر سب سے زیادہ حملے ہوتے ہیں۔ اکشے ترتیا کے موقع پر اگر تم ان کے پاس سے سونا خریدیں گے پھر آپ ہندوؤں کے قاتلوں کو فنڈ فراہم کررہے ہیں“۔موتھالک نے زوردیاکہ اکشے ترتیا ہندوؤں کا ایک تہوار ہے جس میں ہندو دوکانات سے ہی سونے کی خریدی کرنی چاہئے۔
1
دولت کے نام سے جانے والے اس تہوار اکشے ترتیاکو3مئی کے روز اس سال سارے ملک میں منایاجائے گا۔اس تہوار کو گھر میں بہتر آمدنی کی آمد کے طور پر منایاجاتا ہے
۔ترتیا سنسکرت لفظ کا ہے جس کا مانا ہوتا ہے’تیسرا“ اور اکشے کا مطلب ”ہمیشہ رہنے والا“ ہے۔
ایسا کہاجاتا ہے کہ اگر آپ اکشے ترتیا کے موقع پر کچھ خریدی کرتے ہیں تو وہ زندگی بھر آپ کے ساتھ رہتا ہے۔ اسی وجہہ سے ملک بھر میں اس موقع پر زیورات او ردیگر اشیاء کی خریدی تہوار کے دوران کی جاتی ہے۔