سستی قیمت میں اشیائے خورد و نوش کی فروختگی

   


ملاوٹی اشیاء سے صارفین مہلک بیماریوں کا شکار، ٹھیلہ بنڈی رانوں کیخلاف کارروائی کی ضرورت

حیدرآباد۔4۔ڈسمبر۔(سیاست نیوز) دونوں شہروں میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے ملاوٹ شدہ اشیاء اور غیر معیاری اشیائے تغذیہ کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلائے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ سڑک کے کنارے فروخت کی جانے والی اشیائے خورد و نوش کے معیار کی جانچ سے اندازہ ہونے لگا ہے کہ شہر میں سستی قیمت میں اشیائے خورد و نوش کے نام پر زہر فروخت کیا جانے لگا ہے۔ مصالحہ جات اور تیل میں کی جانے والی ملاوٹ کئی مہلک بیماریوں کا سبب بن رہی ہیں۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے کئی اضلاع میں ملاوٹ کے کاروبار عروج پر ہیں اوران کاروبار کے خلاف بعض مقامات پر کاروائی بھی کی جا رہی ہے لیکن مجموعی اعتبار سے ریاست کے کئی مقامات پر دیگر ریاستوںبالخصوص راجستھان ‘ مدھیہ پردیش کے علاوہ اترپردیش سے تعلق رکھنے والے تاجرین ان سرگرمیوں میں ملوث ہیں جو کہ ٹھوک تاجرین کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں یہ اشیاء فروخت کررہے ہیں جن کے ذریعہ ملاٹ شدہ مصالحہ جات شہر کے گلی کوچوں میں موجود چھوٹی دکانات تک پہنچ رہی ہیں۔ ٹھیلہ بنڈی پر جو اشیائے خورد و نوش فروخت کئے جاتے ہیں ان پر تو اس بات کا کوئی خیال رکھا ہی نہیں جاتا بلکہ گلی کوچوں کی چھوٹی دکانات کے بعد ان ملاوٹ شدہ اشیاء کی سب سے بڑی مارکٹپر ٹھیلہ بنڈیاںسڑک کے کنارے خورد نوش کے مراکز ہیں جہاں ان کی کھپت ہوتی ہے۔ ملاوٹ شدہ تیل ‘ گھی‘ زیرہ‘ کالی مرچ‘ لال مرچ پاؤڈر اور دیگر اشیاء کی فروخت کرنے والوں کی جانب سے شہر کے ٹھوک بازاروں کے قریب میں اپنے گودام بنائے رہے ہیں جبکہ ان اشیاء کی تیاری گنجان آبادی و الے رہائشی علاقوں یا شہر کے نواحی علاقو ں میں کی جا رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق شہر میں اعلیٰ معیاری ناموں کے گھی اور تیل کے نقلی ڈبے بھی کھلے عام فروخت کئے جا رہے ہیں اور ان کی فروخت کو روکنے کا کوئی نظم نہ ہونے اور خود تاجرین دھوکہ دہی کا شکار ہونے کے باعث ان اشیاء کو شہریوں تک پہنچنے سے روکنے میں مشکلات پیدا ہونے لگی ہیں۔ لال مرچ پاؤڈر‘ کالی مرچ ثابت اور پاؤڈر ‘ ادرک لہسن کے پیسٹ کے علاوہ کئی مصالحہ جات میں کی جانے والی ملاوٹ کے بارے میںجانتے ہیں لیکن نقلی برانڈ کی پہچان مشکل ہونے کے سبب ملاوٹ شدہ اشیاء بھی دھوکہ سے ان تک پہنچ رہی ہیں۔