سعودی تیل کی پیداوار کے نصف حصہ کی ایک ماہ تک سربراہی مسدود

   

دوبئی۔/17 ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) اب جبکہ سعودی کی تیل تنصیبات پر کئے گئے ڈرون حملوں کے بعد حالات معمول پر آنے میں وقت درکار ہے وہیں ایک ماہ تک تین ملین بیارل فی یوم تیل کی سربراہی مسدود رہے گی کیونکہ سعودی نے اپنی تیل پیداوار کو فی الحال نصف کردیا ہے۔ حالانکہ عالمی منڈی میں تیل کی سربراہی پر غیر یقینی کیفیت پائی جاتی ہے وہیں تیل کی قیمتوں میں حیرت انگیز طور پر معمولی کمی ہوئی ہے تاہم سعودی اپنی تیل کی پیداوار کو معمول کے مطابق کب تک کرنے والا ہے اس کے بارے میں اب تک تصویر واضح نہیں ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ عبقیق جسے دنیا میں تیل کے سب سے بڑے پراسیسنگ پلانٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے اور خُریس میں واقع تیل کے کنوؤں کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بارے میں امریکہ نے سیدھے سیدھے ایران پر الزام عائد کردیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ حملہ کی وجہ سے 5.7 ملین بیارلس فی یوم تیل کی پیداوار کا نقصان ہوا ہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل پلٹیس نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کم و بیش 3.0 ملین بیارلس تیل فی یوم فی الحال ایک ماہ تک سربراہ نہیں کیا جاسکے گا۔ دوسری طرف سعودی کے وزیر توانائی پرنس عبدالعزیز بن سلمان حملوں کے بعد پہلی بار منگل کے روز ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں جہاں وہ حملوں کے بعد تیل کی پیداوار کو ہونے والے نقصان اور پیداوار کے معمول پر آنے جیسے معاملات پر روشنی ڈالیں گے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب 9.9 ملین بیارلس فی یوم تیل کی پیداوار کرتا ہے جس میں سے 7.0 ملین بیارلس تیل فی یوم برآمد کیا جاتا ہے جن میں ایشیاء کی منڈی سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔