سعودی خواتین کے حقوق کی جدوجہد کرنے والے نامور جہدکار کی جیل سے رہائی

,

   

ریاض۔لوجین الحاتلول نامی سعودی عربہ کی بہت ہی نامور خواتین کے حقوق کی جہدکار کو چہارشنبہ کے روز جیل میں 1000ایام گذرنے کے بعد رہارکردیاگیا ہے جس کو ناقدین نے سیاسی طور پر حوصلہ افزاء الزامات قراردیاتھا۔

سی این این کی ایک رپورٹ کے بموجب اپنے بیان میں ان کے گھرو الوں نے پچھلے سال ڈسمبر میں کہاتھا کہ رہائی کے بعد وہ تین سال تک مقدمہ کی سماعت میں رہیں گی‘ اس وقت کے دوران انہیں کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کی روک تھاکے لئے گرفتار کیاجاسکتا ہے اور اگلے پانچ سالوں تک ان پر سفر کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

مملکت کی مخالفت کے لئے معروف لوگوں کی مئی 2018میں ہوئی گرفتاری کے وقت اس 31سالہ جہدکار کو بھی گرفتار کرلیاگیاتھا‘ اس کے بعد ہی خواتین پر ڈرائیونگ کے لئے لگائی گئی پابندی کو ہٹالیاگیاہے۔

فیملی کے بیان کے مطابق سال2020ڈسمبر میں ریاض کی خصوصی کریمنل عدالت نے الحاتلول کو پانچ سال اٹھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی جس میں دوسال دس ماہ کی برطرفی بھی شامل ہے۔

وقت کے ساتھ انہوں نے پہلے ہی خدمات انجام دیدیا ہے‘ اس فیصلے میں الحاتلول کو چہارشنبہ کے روز رہائی کا راستہ ہموار کردیاہے


سیاسی قیدیوں کی رہائی۔ امریکہ کا سعودی عربیہ سے استفسار
سی این این کی رپورٹ کے مطا بق الحاتلول کی رہائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وائٹ ہاوز نے سعودی عربیہ سے سیاسی محروسین کی رہائی کے لئے کہاکہ جس میں خواتین کے حقوق کے جہدکار کی شمولیت کے ساتھ صدر جوبائیڈن نے سعودی عربیہ سے اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو بہتر بنانے پر زور دینے کا عزم کیاہے۔

الحاتلول کے بھائی ولید الحاتلول نے سی این این سے قبل جانکاری دی کہ”ہم (اس کی رہائی کے متعلق) پرجوش ہیں‘ مگر انصاف کی لڑائی یہاں پر ختم نہیں ہوئی ہے‘ لوجین کے لئے انصاف کو یقینی بنانے کے لئے سخت جدوجہد کرنا ہے‘ مگر اس نیوز سے ہمیں کافی خوشی ہوئی ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”الزامات کی آزادنہ تحقیقات سے عاری کسی بھی رہائی جس میں سفر پر لگائے گئے امتناعات شامل ہے‘ الزامات ہٹائے نہیں گئحے ہیں وہ آزادی نہیں ہے۔

لہذا ہم انصاف سے کافی دور ہیں“.۔ ماہ ڈسمبر میں فیملی کی جانب سے جاری کردہ چارج شیٹ کے بموجب”مذکورہ دہشت گردی کی عدالت نے سعودی سیاسی نظام میں تبدیلی کی خواہش‘

قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور اپنے تعلقات کاغیرملکی حکومتوں سے انسانی حقوق کے گروپس کے ساتھ استعمال کرتے ہوئے‘مملکت کے نظام اور قانون کو تبدیل کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے جیسے الزامات عائد کئے گئے ہیں“۔

اقوام متحدہ نے ان الزمات کو ”بدبختانہ“ قراردیاہے۔ سی این این نے مزیدجانکاری دی ہے کہ الحاتلول کو تحویل میں جنسی ہراسانی او راذیتیں پہنچائی گئی ہیں۔

تحویل کے دوران الحاتلول نے کئی ایوارڈس جیتے ہیں جس میں 2019کا پی ای این امریکہ ایوارڈ بھی شامل ہے