ریاض۔یمن میں سعود ی عربیہ کی زیر قیادت مذکورہ عرب اتحادیوں نے اعلان کیاہے کہ سعودی عربیہ کے ابھا ائیر پورٹ پر فضائی دفاعی نظام کے ذریعہ تیز دھار وار کرنے والے ڈراون کو روک دیا ہے اس معاملے میں بارہ لوگ زخمی ہوئے ہیں جس میں ایک ہندوستانی بھی شامل ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے خبر دی ہے کہ انتظامیہ نے مغربی شہر ابھا میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی جانب سے داغے گئے ڈروان کو تباہ کردیا ہے‘ مگر اس کے تیز دھار تکڑوں کی وجہہ سے بعض لوگ زخمی ہوئے ہیں
اتحادی ترجمان برگیڈیئر جنرل ترکی ال ملاکی نے ایس پی اے کو بتایاکہ ”روک تھام کے عمل کے نتیجے میں بعض تیز دھار ڈرون کے تکڑے ائیرپورٹ کے داخلی حصہ میں گرے ہیں“۔
اتحادی افواج نے بعدازاں حوثی زیر کنٹرول درالحکومت صنعا میں ملٹری وجوہات کے لئے شہریوں کے مقامات کو اگلے 72گھنٹوں تک استعمال کرنے سے گریز کرنے کا انتباہ دیا ہے‘ جہاں سے یہ ڈرون چھوڑا گیاتھا
حوثی فوجی ترجمان یحییٰ ساری نے کہاکہ اس گروپ نے ابھا ائیر پورٹ پر دو قصیف ڈرون کے ساتھ فوج کونشانہ بنایاہے۔مذکورہ اتحادیوں نے کہاکہ معیاری حفاظتی طریقہ کار کو روبعمل لانے کے بعد ائیر ٹریفک اپریشنوں کو بحال کردیا گیاہے۔
حالیہ ہفتو ں میں ا س گرپ نے متحدہ عرب امارات کو بھی ڈرونس اورمیزائیلوں سے نشانہ بنایاہے‘ جس کے بعد امریکہ نے اپنے جنگی جہازوں کو متعین کردیا اور جنگی بیڑہ کوایسے حملوں کی روک تھام میں مدد کے لئے دوبارہ کھڑا کردیاہے۔
یمن ستمبر2014میں حوثی اتحادیوں کی جانب سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ صدر عبدالربو منصور ہدی کی حکومت کو درالحکومت سے باہر کرتے ہوئے قبضہ جمانے کے بعد سے خانگی جنگی کی صورتحال کاشکار ہے۔
سال2015میں عرب اتحادیوں نے یمن میں حکومت کے دستوں کی حمایت میں فوجی کارائیاں شروع کیں تاکہ ایران کی حمایت والے حوثیوں کو روک سکے‘ جس کے قبضے میں درالحکومت صنعاء کے بشمول متعدد گورنرس ہیں۔
سعودی عربیہ کے مختلف علاقوں میں مسلسل بلاسٹک میزائیوں اور ڈرونس سے حملوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے‘ جو یمن کی جانب سے ان کے ائیر پورٹس اور تیل کے کنووں کی جانب چھوڑے جارہے ہیں۔