سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خواتین کارکنوں کی عارضی رہائی

   

ریاض ۔ 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کاموں اور غیر ملکیوں سے رابطوں کے الزام میں سزا کاٹنے والی تین خواتین کارکنان کو عارضی طور پر رہا کیا گیا ہے۔دو مختلف ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اتوار کو مزید کی رہائی متوقع ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برطانیہ میں قائم سعودی انسانی حقوق کی تنظیم اے ایل کیو ایس ٹی کے مطابق سزا یافتہ خواتین کارکنان ایمان الفجان، عزیزہ الیوسف اور رقیہ المحارب کو عارضی رہائی دی گئی ہے۔یہ تینوں ان گیارہ خواتین میں شامل ہیں جنہیں ملک کے سائبر قوانین کے تحت سزا دی گئی ہے جس کی سزا پانچ سال تک کی قید ہے۔ایمنسٹی نے اس رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رہائی عارضی نہیں ہونی چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا ’ایمنسٹی سعوی حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان کے خلاف تمام الزمات ختم کیے جائیں اور دیگر کارکنوں کو بھی غیر مشروط رہائی دی جائے۔‘ان خواتین کی قید گذشتہ سال مئی کو شروع ہوئی جب خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی کا خاتمہ ہوا۔قید ہونے والے کارکنان میں سعودی امریکی کارکن ثمر بداوی بھی شامل ہیں جو کے قید بلاگر رعف بداوی کی بہن ہیں۔بداوی کو سعودی عرب کے مردانہ نظام سرپرستی کو چیلنج کرنے پر امریکی انٹرنیشنل کریج ایوارڈ 2012 بھی دیا گیا۔
جبکہ رعف بداوی کو اسلام کا مذاق اڑانے پر 2014 میں 10 سال کی قید اور 1000 کوڑوں کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کی اہلیہ انصاف حید کینڈا میں رہتی ہیں اور کینیڈین شہری ہیں۔