سعودی عرب میں خواتین کو ملے گی مزید چھوٹ

,

   

ریاض۔ سعودی عرب میں اب خواتین مردوں کی اجازت کے بغیر طویل سفر پر جاسکیں گی۔ سعودی عرب ملک کے اس قانون کو بدلنے پر غور کررہا ہے جس کے تحت خواتین مردوں کی نگرانی یا رشتہ دار کی اجازت کے بغیر بیرونی ملک نہیں جاسکتی ہیں۔

سعودی عرب کے شاہی خاندان کے ایک فرد نے کہاکہ ’اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سعودی عرب کی قیادت‘ حکومت اور لوگ اس نظام کو بدلنا چاہتے ہیں۔

ماضی میں بس اس بات کو لے کر تبصرہ ہورہا ہے کہ بنا کوئی تنازعہ پیدا کئے اس ے کیسے جلد سے جلد نافذ کیاجائے‘۔قبل ازیں سعودی کی وزرات داخلہ کو خواتین کے لئے ایک سفری دستاویز درکارتھا‘ جس پر ایک مردرشتہ دار کی دستخط ثبت رہتی تھی۔

حال کے دونوں میں ملک سے فرار ہونے والی کچھ سعودی خواتین ایسا اپنے والد کے فون تک رسائی اور اس کی سیٹنگ میں تبدیلی سے یہ کام انجام دیاہے۔

ایک ہندی روزنامہ نے ایک انگریزی جرنل کے حوالے سے لکھا ے کہ سعودی عرب کے افسروں کا کہنا ہے کہ اٹھارہ سال سے زیادہ عمر کی خواتین پر سفر کو لے کر لگائی گئی پابندی ختم کی جاسکتی ہے۔

نئی تجویز کے تحت 21سال سے کم عمر کی لڑکیوں کو بھی بیرونی مالک سفر کے لئے گھر کے مرد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پچھلے کچھ دنوں سے سعودی عرب میں خواتین کے حقوق او ران کی آزادی کو لے کر مغربی ممالک بالخصوص امریکہ میں انسانی حقوق کی سرگرمیوں میں شامل لوگوں نے کافی سوال اٹھائے ہیں۔

حالانکہ سب سے حیران کرنے والی یہ ہے کہ سرکاری طور پر اس قانون میں تبدیلی کا کوئی اعلامیہ یا اعلان اب تک نہیں کیاگیا ہے۔