شاہی گارڈس نے جمعہ کے روز تین شہزادوں کو تحویل میں لے لیا‘ جس میں کنگ سلمان کے بھائیوں میں سے ایک بھائی بھی شامل ہے۔
ریاض۔سعودی عربیہ نے کنگ سلمان کے شاہی امور کی انجام دہی کرتے ہوئے اتوار کے روز مبینہ طور پر بغاوت انجام دینے والے ان کی بھتیجے اور بھائیوں پر مشتمل کم سے تین شہزادوں کی گرفتاریوں کے بعدجاری کی ہے۔
شاہی گارڈس نے جمعہ کے روز تین شہزادوں کو تحویل میں لے لیا‘ جس میں کنگ سلمان کے بھائیوں میں سے ایک بھائی بھی شامل ہے۔مختلف ذرائع کا کہنا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کررہے ہیں۔
مذکورہ تحویل کے بعد 84سالہ بادشاہ کی صحت اور آیا محمد بن سلمان کیا عرب دنیا کے سب سے طاقتور تخت کے جانشین تو نہیں بن رہے ہیں کہ کے متعلق قیاس آرائیوں کادور شروع ہوگیاتھا۔
مگر سعودی کی سرکاری پریس ایجنسی نے کنگ سلمان کی تصویریں شائع کی جس میں وہ یوکرین اوراروگوا کے نئے مقرر کردہ سعودی سفیروں کو حلف دلارہے ہیں۔ اس سے قبل جمعرات کے روز کنگ سلمان کو ریاض میں برطانوی خارجی سکریٹری ڈومنیک راب سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا گیاتھا۔
سعودی قیادت کے ایک قریبی ذرائع نے ہفتہ کے روز کہاکہ ”بادشاہ کی صحت بہتر ہے“ اور نظر بندی شاہی خاندان میں ”ڈسپلن“ نافذ کرنے کے لئے کی گئی ہے۔
مزید وضاحت کے بغیر ذرائع نے یہ بھی کہاکہ مذکورہ ولی عہدنے ”دوشہزاوں کی جانب سے منفی برتاؤکے بعد صفائی کے کام کے تحت نظر بندی انجام دی گئی ہے اور تمام چیزیں ان کے ”کنٹرول‘’میں ہیں۔
پرنس احمد بن السعود کنگ سلمان کے ایک بھائی اور ان کے وارثی بھتیجے پرنس محمد بن نائف کو ولی عہد جانشینی سے روکنے کے لئے شاہی پالیس میں بغاوت پیدا کرنے کاالزام میں گرفتار کرلیاگیاہے۔
پرنس نائف کے چھوٹے بھائی پرنس نائف بن نائف کو بھی گرفتار کرلیاگیا ہے۔
پرنس محمد بن سلمان نے اقتدار پر اپنی گرفت کو مضبوط کرنے کے لئے عالموں‘ کارکنوں اور معروف کاروباریوں کو بھی اس سے قبل نظر بند کردیاتھا۔
حکومت کے اہم اداروں دفاع سے لے کر معیشت تک پر پوری طور پر اپنے کنٹرول کے لئے پہلے سے ولی عہد محمد بن سلمان بدنام ہیں