سعودی میں 26 ممالک سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کی رہائی

,

   

ریاض۔19 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب میں مالی جرائم میں گرفتارقیدیوں کی رہائی کیلیے وزارت داخلہ کی جانب سے شروع کی جانے والی اسکیم فرجت کے تحت ایک برس کے دوران 136 ملین ریال ادا کیے گئے جن سے 3 ہزار 281 افراد مستفیض ہوئے ہیں۔ادارہ جیل خانہ جات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سال رمضان میں 691 افراد کے ذمہ 55 ملین ریال کی ادائیگی کی گئی ہے۔سعودی خبررساں ایجنسی نے ترجمان جیل خانہ جات کے حوالے سے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ برس مالی مقدمات میں قید افراد کی رہائی کے لیے خصوصی تعاون مہم فرجت متعارف کی گئی تھی۔مہم کا مقصد ایسے سعودی اور غیر ملکی قیدیوں کی رہائی ممکن بنانا ہے جو مختلف مالی مقدمات میں قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔اسکیم کے تحت کوئی بھی شخص کسی بھی قیدی کی رہائی کیلیے مکمل رقم اس کا کچھ حصہ جمع کرواسکتا ہے۔فرجت اسکیم میں لاگ ان کرنے کے بعد قیدیوں کے براوز میں وہ قیدیوں کے بارے میں تفصیلات درج ہوتی ہیں جن میں ان کے ذمہ واجب الاد رقم اور انکی شہریت درج ہوتی ہے جبکہ شناخت کورازداری کی وجہ سے بیان نہیں کیاجاتا۔مہم کو شروع کیے ایک برس کا عرصہ مکمل ہو گیا۔ اس دوران اب تک 3 ہزار 281 قیدیوں پرعائد 136 ملین ریال اس مہم کے ذریعے لوگوں نے ارسال کیے۔فرجت اسکیم کے تحت رہائی پانے والوں میں سعودی اور غیر ملکی قیدی بھی شامل ہیں۔رہائی پانے والے غیر ملکیوں کا تعلق 26 ممالک سے ہے جو مختلف مالی مقدمات میں قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔یاد رہے وزارت داخلہ نے ابشر سسٹم پر قیدیوں کی رہائی کیلیے خصوصی مہم متعدد حکومتی اداروں کے تعاون سے شروع کی ہے جن میں وزارت عدل ، افرادی قوت و سماجی بہبود، سعودی مانیٹرنگ ایجنسی اور محکمہ شماریات و مصنوعی ذہانت کے ادارے شامل ہیں جس کامقصد مملکت اور بیرون ملک لوگوں سے قیدیوں کی رہائی میں تعاون حاصل کرنا ہے جن کے ذمہ قرضوں کی ادائیگیاں ہیں۔فرجت اسکیم کے تحت صرف مالی مقدمات میں قید افراد کی رہائی ہی ممکن ہو تی ہے کیونکہ اس اسکیم سے فوجداری مقدمات میں قید افراد کا کوئی تعلق نہیں۔قبل ازیں وزارت داخلہ کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا تھا کہ پلے اسٹور پر فرجت ایپ سے انکا کوئی تعلق نہیں۔ اس لیے پلے اسٹور پر موجود نام نہاد ایپ سے کوئی تعلق نہیں رکھا جائے فرجت اسکیم صرف وزارت داخلہ کے ابشر‘ اکاونٹ پر ہی ہے۔