سعودی ولیعہد نے صدر اردغان کیلئے خود گاڑی چلائی

,

   

جدہ : سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے پیر کو جدہ کے قصر السلام میں ہونے والی ملاقات کے بعد ترک صدر رجب طیب اردغان کیلئے خود گاڑی چلائی اور انہیں ان کی قیام گاہ تک پہنچایا۔ ویڈیو فوٹیج میں دونوں رہنماوں کو کار میں سوار ہونے سے پہلے محل سے باہر نکلتے ہوئے دکھایا گیا، سعودی ولیعہد گاڑی چلا رہے تھے اور ترک صدر مسافر نشست پر بیٹھے تھے۔ ترک صدر نے سعودی شاہ سلمان اور ولیعہد دونوں کو ترکی کی دو الیکٹرک کاریں بطور تحفہ پیش کیں۔اردغان اپنے خلیجی دورہ کے ایک حصے کے طور پر جدہ پہنچے ہیں۔ اس کے بعد وہ قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔دونوں رہنماؤں نے باضابطہ بات چیت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں توانائی، دفاع اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں کئی دو طرفہ معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ملاقات کے دوران توانائی ، دفاعی صنعت، تحقیق اور ترقی؛ براہ راست سرمایہ کاری اور میڈیا کے شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔اس کے علاوہ، سعودی عرب ترکی کی دفاعی کمپنی بیکر کے ساتھ دو معاہدوں پر دستخط کر رہا ہے۔

سعودی ولیعہد اور ترک صدر کے درمیان مذاکرات اور متعدد مفاہمت ناموں پر دستخط

جدہ : سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردغان نے پیر کو جدہ میں باضابطہ بات چیت کی جہاں انہوں نے مختلف شعبوں پر محیط کئی دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کی نگرانی کی۔ دونوں فریقوں نے توانائی، دفاعی صنعت، تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔ سعودی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ سعودی عرب نے ترکیہ کی دفاعی کمپنی ’’ بایکر‘‘ کیساتھ دو معاہدوں پر دستخط کیے۔مملکت کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے منگل کے اوائل میں ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزارت دفاع اور بایکر کے درمیان دو حصول کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے تحت وزارت ڈرونز حاصل کرے گی۔ اس کا مقصد مملکت کی مسلح افواج کی تیاری کو بہتر بنانا اور اس کی دفاعی اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ایس پی اے نے کہا کہ سرکاری بات چیت کے دوران سعودی اور ترکیہ کے رہنماؤں نے سعودی عرب اور ترکیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور ان کے درمیان تعاون کے ذرائع اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے مواقع پر غور کیا۔ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترک صدر اردغان نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفتوں اور ان معاملات کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت شروع ہونے سے قبل ولیعہد نے سرکاری استقبالیہ تقریب میں اردغان کا استقبال کیا۔اردغان مئی میں ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔ ترک صدر کا مملکت کا دورہ خلیجی دورے کا پہلا پڑاؤ ہے۔ 17 سے 19 جولائی تک جاری رہنے والے اس دورے میں وہ قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔دورے کے ایک حصے کے طور پر سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور ترکی کے وزیر تجارت عمر بولات کی موجودگی میں سعودی ترک بزنس فورم کا انعقاد کیا گیا۔
فورم میں تعاون کے ذرائع اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے نتیجہ میں 9 مفاہمتی یادداشتوں کا اعلان ہوا۔ یہ یادداشتیں توانائی، رئیل اسٹیٹ، تعمیرات، تعلیم، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، صحت اور میڈیا کے شعبوں سے متعلق تھیں۔