چھبیس کسانوں نے کہا ہے کہ اعظم خان اور عالیشان نے غیر قانونی طور پر انہیں پکڑا اور ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ ہزار ایکڑ اراضی کو تحویل میں لینے کے لئے فرضی سیل ڈیٹ پر دستخط کے لئے دباؤ ڈالا۔
لکھنو۔دو درجن سے زائد کسانوں کے متعلق ہفتہ کے روز پولیس نے کہاکہ اترپردیش کے رام پور صلع سے تعلق رکھنے والے سماج وادی پارٹی (ایس پی)کے سینئر لیڈراعظم خان نے
مذکورہ کسانوں کی اراضی پر ”جبری قبضہ“ کرنے سے قبل کئی دنوں تک غیر قانونی طریقے سے انہیں تحویل میں رکھ کر زدکوب کیا
او راذیتیں پہنچائی ہیں۔رام پور کے عظیم نگر پولیس اسٹیشن میں درج مجرمامہ کیس کے مطابق اعظم حجان اور ان کے قریبیوں نے‘
سابق سپریڈنٹ آف پولیس عالیشان خان نے مبینہ طور پر فرضی دستاویزات کے ذریعہ کروڑ ہا روپیوں کی اراضی محمد علی جوہر یونیورسٹی کے قبضہ کیا’ایس پی لیڈر کا کروڑ ہا روپئے کا یہ ایک خانگی پراجکٹ ہے۔
اجئے پال شرماسپریڈنٹ آف پولیس رام پور نے کہاکہ ”چھبیس کسانوں نے کہا ہے کہ اعظم خان اور عالیشان نے غیر قانونی طور پر انہیں پکڑا اور ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ ہزار ایکڑ اراضی کو تحویل میں لینے کے لئے فرضی سیل ڈیٹ پر دستخط کے لئے دباؤ ڈالا“۔
شرما نے کہاکہ ”جب کسانوں نے پیپرس پر دستخط کرنے سے انکار کیا‘ ان کی اراضی پر جبری طور سے قبضہ کرلیاگیا۔
عالیشان اس وقت کے سرکل افیسر رام پور‘ نے اپنے عہدے کا ناجائزاستعمال کرتے ہوئے ریبوں کی اراضی پر قبضہ کرلیا۔
حقائق سے آگاہی کے بعد ہم نے اعظم خان او رعالیشان کے خلاف ایک مجرمانہ مقدمہ درج کرلیاہے“۔
ایس پی لیڈر کے خلاف معاملہ کا اندرا ج محکمہ مال کیجانب سے تحقیقات کی بنیاد پر ہے‘ جس نے تمام دستاویزات کی جانچ کی اور اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے زیادہ تر کسانوں کے بیان بھی قلمبند کیا۔
رام پور ضلع پولیس سربراہ نے کہاکہ”شکایت کی بنیاد پر محکمہ مال نے‘ اب اعظم خان کے خلاف 26مقدمات درج کئے‘
کیونکہ اس میں مختلف مالکین اور علیحدہ زمین کے تکڑوں پر مقدمات درج ہیں“۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اعظم خان کو گرفتار کیاجاسکتا ہے‘ شرما نے کہاکہ ”یہ کبھی بھی ممکن ہے۔ تحقیقات جاری ہے“