ممبئی۔ نارکوٹیک کنٹرول بیورو(این سی بی) زونل ڈائرکٹر سمیر وانکھیڈے کے خلاف ممبئی پولیس میں ایک اورمقدمہ درج کرایاگیاہے۔ تازہ شکایت جس کو وکیل جیش وانی کے ذریعہ درج کرایاگیا ہے‘ وانکھیڈے کے خلاف میں کئی معاملات درج ہوگئے ہیں جس پر مبینہ جبری وصولی کا الزام ہے‘ اس کیس کے ساتھ ان کے خلاف درج ہونے والے معاملات کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔
اس سے قبل مذکورہ وکیل جوریاستی حکومت کی نمائندگی کررہے ہیں نے ممبئی ہائی کورٹ کو جانکاری دی ہے کہ ان کے خلاف جملہ چا رمختلف شکایتیں ہیں۔
اپنی شکایت میں جو ایم آر اے مارگ پولیس اسٹیشن ممبئی میں درج کرائی گئی ہے وانی نے الزام لگایاکہ ”وہ (وانکھیڈے)ایس سی تحفظات کے فوائد سے غیر قانونی استفادہ اٹھایا ہے اور اسی وجہہ سے ان کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ 406‘409‘420‘468‘اور120(بی) دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایاگیاہے“۔
اس شکایت میں کہاگیاہے کہ ”سمیر کی پیدائش سے قبل ان کے والد نے اپنا مذہب تبدیل کرلیاتھا“۔اس وکیل نے سمیر کے نکاح کا بھی ذکر کیا اور این سی بی افیسر کے نکاح نامہ کو بھی پیش کیاجس کی تصدیق میں مولوی کا فتوی بھی پیش کیا۔
قبل ازیں اسی روز وانکھیڈے نے جبری وصولی کے معاملہ جس کو اس سے سے قبل مذکورہ عدالت نے مسترد کردیاتھا میں مہارشٹرا حکومت کی جانب سے ان کے خلاف کی جانے والی تحقیقات پر ممبئی ہائی کورٹ کادروازہ کھٹکھٹایا اور سی بی ائی یا کسی مرکز ی ایجنسی کی ایک تحقیقات کی مانگ کی ہے۔
قبل ازیں ممبئی کروز دھاوا معاملہ کے ایک گواہ پربھا سیالی نے الزام لگایاتھا کہ این سی بی زونل ڈائرکٹر اور این سی بی کے چند ایک عہدیداروں نے شاہ رخ خان سے ان کے بیٹے آریان خان جس کومنشیات معاملے ملزم بنایاگیاہے کو رہا کرنے کے لئے 25کروڑ کی مانگ کی تھی۔
درایں اثناء دہلی سے ائی ہوئی این سی بی کی ٹیم نے وانکھیڈے سے ان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات میں پوچھ تاچھ کی ہے۔
چہارشنبہ کے روز مذکورہ تحقیقاتی ایجنسی کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل (نارتھ ریجن) گیانیشوار سنگھ نے کہاکہ جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس جانکاری نہیں مل جاتی ہے تب تب کروز پر ملنے والے منشیات کے معاملات میں تحقیقاتی افیسر وانکھیڈے ہی برقرار رہیں گے۔