نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے منگل کے روز کہاکہ ہتھر س عصمت ریزی اور قتل کیس کی جانچ کررہی سی بی ائی کی تحقیقات الہ آبادہائی کورٹ کی نگرانی میں ہوگی۔
اس کیس کے تمام پہلوؤں جس میں جانچ کی نگرانی اور متاثرین کے علاوہ عینی شاہدین کو سکیورٹی کی فراہمی کو ہائی کورٹ نے تسلیم کرلیاہے
چیف جسٹس ایس اے بابڈی کی قیادت میں ایک بنچ نے کہاکہ مذکورہ درخواست جو اترپردیش کے باہر سنوائی کے لئے دائر کی گئی ہے پر سی بی ائی جانچ کے بعد غور کیاجائے گا۔
مذکورہ عدالت عظمی نے مختلف جہدکاروں وکلاء کی جانب سے اترپردیش میں جانچ مبینہ طورپر غیر منصفانہ ہونے اور شفافیت کے ساتھ سنوائی نہیں ہونے کے دعوؤں پر مشتمل درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ یہ سی بی ائی ہائی کورٹ میں کیس کے متعلق موقف کی رپورٹ پیش کرے گا۔
اس بنچ میں جسٹس اے ایس بوپانا اور وی راما سبرامنین بھی شامل ہیں نے اترپردیش حکومت کی اس درخواست کوتسلیم کیا اور الہ آباد ہائی کورٹ سے استفسار کیاکہ وہ وہاں پر زیرالتواء پی ائی ایل پر احکامات میں سے متاثرہ کا نام ہذف کردیں۔
ایک19سالہ دلت لڑکی کی مبینہ طور پر چار اونچی ذات والے لڑکوں نے 14ستمبرکے روز ہتھرس میں اجتماعی عصمت ریزی کی تھی۔
علاج کے دوران وہ لڑکی 29ستمبرکے روز دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکی تھی۔
متوفی کی نعش کے30ستمبر کے روز اسی کے گھر کے قریب میں رات کے وقت میں آخری رسومات انجام دئے گئے۔
اس کی فیملی کا الزام ہے کہ پولیس نے عجلت میں آخری رسومات انجام دہی کے لئے انہیں مجبور کیا۔
تاہم مقامی پولیس افسران کا کہنا ہے کہ ”گھر والوں کی مرضی کے مطابق“ یہ کام انجام دیاگیاہے۔
اس معاملے پر دائر درخواستوں پر عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ 15اکٹوبر کے روز محفوظ کردیاہے۔