نظرثانی کے عمل نے 2025 کے بہار اسمبلی انتخابات سے قبل شدید سیاسی اور قانونی بحث کو جنم دیا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ بہار کی انتخابی فہرستوں کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کو چیلنج کرنے والی کئی عرضیوں پر پیر کو سماعت کرے گی۔
نظرثانی کے اس عمل کا مقصد ووٹر لسٹ کو صاف کرنا ہے، جس نے 2025 کے بہار اسمبلی انتخابات سے قبل شدید سیاسی اور قانونی بحث کو جنم دیا ہے۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع کردہ کاز لسٹ کے مطابق، جسٹس سوریہ کانت اور جویمالیا باغچی کی بنچ 8 ستمبر کو بہار میں ایس آئی آر کی مشق کی ہدایت دینے والے ای سی آئی کے حکم کے خلاف درخواستوں کی سماعت دوبارہ شروع کرے گی۔
قبل ازیں، جسٹس سوریہ کانت کی زیرقیادت بنچ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کی طرف سے ایس آئی آر کے پہلے مرحلے کے بعد شائع شدہ مسودہ انتخابی فہرستوں پر دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کے لیے یکم ستمبر کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے سے انکار کردیا۔
یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب ای سی آئی نے عدالت عظمیٰ کو یقین دلایا کہ یکم ستمبر کے بعد بھی بھیجے گئے اعتراضات، لیکن نامزدگیوں کی آخری تاریخ سے پہلے، پھر بھی ووٹر لسٹ میں شامل کرنے پر غور کیا جائے گا۔
عدالت عظمیٰ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور دیگر سیاسی جماعتوں کی درخواستوں پر غور کر رہی تھی، جنہوں نے دعویٰ فارم جمع کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کی آخری تاریخ میں توسیع کی مانگ کی تھی۔
یکم ستمبر کو منظور کیے گئے اپنے حکم میں، جسٹس سوریہ کانت کی زیرقیادت بنچ نے نوٹ کیا: “دعوؤں پر غور کرنے کا عمل نامزدگیوں کی آخری تاریخ تک جاری رہے گا۔ دعوے/اعتراضات کو دائر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔”
مزید برآں، اس نے بہار اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی سے درخواست کی کہ وہ پیرا لیگل رضاکاروں (پی ایل وی ایس) کو تعینات کرے تاکہ ووٹروں اور سیاسی جماعتوں کو آن لائن دعوے، اعتراضات یا تصحیحات جمع کرانے میں مدد کی جا سکے۔
دریں اثنا، ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ای سی آئی ملک بھر میں ایس آئی آر کے انعقاد پر غور کر رہا ہے اور اس نے 10 ستمبر کو دہلی میں تمام ریاستی چیف الیکٹورل آفیسرز (سی ای او) کی میٹنگ بلائی ہے۔ میٹنگ میں چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) گیانیش کمار، الیکشن کمشنرز اور دیگر سینئر پول باڈی افسران شرکت کریں گے۔