نئی دہلی۔مہارشٹرا‘ چھتیس گڑھ‘ مدھیہ پردیش‘ راجستھان‘ تلنگانہ اور جموں کشمیر میں درج ایف ائی آر کی بنیاد پر گرفتاری سے ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز تین ہفتوں سے راحت دیدی ہے۔جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور ایم آرشاہ پر مشتمل بنچ نے کہاکہ دوہفتوں تک ان کے خلاف کوئی زبردستی کی کاروائی نہیں کی جائے۔
بنچ نے کہاکہ ”عدالت نے تین ہفتوں تک درخواست گذارکو تحفظ فراہم کرنے کا ارادہ کیاہے اور انہیں اجازت دیتی ہے کہ و ہ ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست کسی ٹرئیل کورٹ یاہائی کورٹ میں دائر کرسکتے ہیں۔
اگلے دوہفتوں کیلئے مذکورہ درخواست گذار کے خلاف درج ایف ائی آرکے مطابق کسی بھی زبردستی کاروائی پر روک لگاتی ہے‘ جو 21اپریل کے روز ان کے ایک ٹیلی کاسٹ کے پیش نظر درج کرائے گئے ہیں“۔
بچانے او رسوائے ناگپور میں درج ایف ائی آر (ایف ائی آر نمبر238برائے2020بتاریخ22اپریل 2020ناگپور میں درج‘ ایف ائی آر اور شکایتوں کے متعلق کاروائیاں اگلے احکامات تک توقف کردی گئی ہیں“۔
اس کے علاوہ بنچ نے یہ بھی کہاکہ اس درمیان میں کوئی اور ایف ائی آردرج کی جاتی ہیں تو اس پر بھی اگلے احکامات پر کسی قسم کی کاروائی نہیں کی جائے گی۔
بنچ نے کمشنر پولیس ممبئی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریپبلک ٹی وی کے دفتر اور درخواست گذار کو تحفظ فراہم کرے۔ بنچ نے کہاکہ ”مذکورہ درخواست گذار پر لازمی ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے“۔
سینئر وکیل حکومت مہارشٹرا کی درخواست کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے تھے جنھوں نے عدالت کو بتایا کہ پلگھار معاملے کو گوسوامی نے کس طرح فرقہ وارانہ رنگ دیا اور ان کا پروگرام کس قد ر بھڑکاؤ تھا‘ اور کانگریس پارٹی کی صدر سونیاگاندھی کے خلاف کس طرح انہوں نے نہایت بہودہ تبصرہ کیاتھا۔
سبل نے درخواست کو ”فرضی اظہار خیال کی آزادی“ کی بنیادقراردیاہے۔
سبل نے بحث میں کہاکہ”آپ اقلیتوں کے خلاف لانے کے لئے فرقہ وارانہ تشدد کو بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں“۔
سینئر وکیل ڈاکٹر اے ایم سنگھوی ریاست راجستھان کی طرف سے پیش ہوئے تھیاور انہیں پیش کیاہے کہ مذکورہ ارتکاب ائی پی سی کی دفعہ 153اے اور 153بی کے تحت ہے جو ناقابل ضمانت ہے