سپریم کورٹ نے سیتا پور معاملے میں محمد زبیر کو ضمانت دی

,

   

مذکورہ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روزالٹ نیوز کے صحافی محمد زبیرکو پانچ دن کے لئے عدالت کے اختیار میں رہنے او ر مستقبل قریب میں کوئی ٹوئٹ نہ کرنے کی شرط پر ضمانت دی ہے۔

وہیں زبیرکو ہندو دائیں بازو تین لیڈروں کو ”نفرت انگیز“ قراردینے کا معاملے جو سیتا پور میں درج ہوا تھا میں ضمانت دی ہے‘ مذکورہ صحافی جیل ہی میں رہیں گے کیونکہ انہیں دہلی کے معاملے میں ضمانت نہیں ملی ہے۔

مذکورہ ضمانت ایک عبوری حکم ہے کہ کیونکہ سپریم کورٹ میں اگلی سنوائی پانچ دنوں کے بعد مقرر کی گئی ہے۔

ضمانت کے شرائط میں کوئی ٹوئٹ پوسٹ نہیں کرنے اوردہلی چھوڑ کر نہیں جانا شامل ہے۔

مذکورہ فیصلہ جسٹس اندرا بنرجی اور جے کے مہیشواری پر مشتمل ایک بنچ نے سنایا ہے جو اترپردیش پولیس کی جانب سے زبیر پر تین ہندو توا قائدین کو نفرت پھیلانے والوں کے طور پر حوالہ دینے پر درج ایف ائی آر کے خلاف مذکورہ صحافی کی درخواست پر سنوائی کررہی تھی۔

زبیر پر ہندوتوا قائدین بجرنگ منی‘ یاتی نرسنگ آنند اور آنند سواروپ کوبطور ”نفرت پھیلانے والے“ کے حوالے سے نفرت پر مشتمل تقریر کا ملزم ٹہرایاگیاتھا۔ اس کے علاوہ مذکورہ صحافی پر ائی پی سی کی دفعات120بی‘ اور 201کے علاوہ ایف سی آر اے کی دفعہ 35کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔