حسین فبروری 2020 کے فسادات کے ایک معاملے میں ملزم ہے جو انٹیلی جنس بیورو کے عملہ انکت شرما کی موت سے منسلک ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز سابق کونسلر اور دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کی طرف سے اسمبلی انتخابات کی مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست پر الگ الگ فیصلہ سنایا۔
جہاں جسٹس پنکج مٹھل نے حسین کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ کوئی کیس نہیں بنایا گیا، جسٹس احسن الدین امان اللہ نے رائے دی کہ انہیں عبوری ضمانت پر رہا کیا جا سکتا ہے۔
یہ معاملہ چیف جسٹس سنجیو کھنہ کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ اس معاملے کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک نئی بنچ کی تشکیل کی جائے۔
شمال مشرقی دہلی میں 24 فبروری 2020 کو تشدد پھوٹ پڑا، جس میں 53 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
حسین فبروری 2020 کے فسادات کے ایک معاملے میں ملزم ہے جو انٹیلی جنس بیورو کے عملہ انکت شرما کی موت سے منسلک ہے۔
استغاثہ کے مطابق 26 فبروری 2020 کو شکایت کنندہ رویندر کمار نے دیال پور پولیس اسٹیشن کو اطلاع دی کہ اس کا بیٹا شرما 25 فبروری 2020 سے لاپتہ ہے۔
مبینہ طور پر ان کی لاشیں فساد سے متاثرہ علاقے کھجوری خاص نالہ سے برآمد ہوئیں اور ان کے جسم پر 51 زخم تھے۔