سپریم کورٹ نے منی پور تشدد سے متعلق سی بی ائی معاملات کوآسام کیامنتقل

,

   

اس نے کہاکہ ملزم کی عدالتی تحویل‘ اگر اور جب دی جاتی ہے‘تو منی پور میں ٹرانزٹ کو روکنے کے لئے کی جائے گی۔
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز کہاکہ منی پور تشدد واقعات میں سنوائی جس کی تحقیقات سی بی ائی کررہی ہے پڑوسی آسام میں کی جائے گی اورچیف جسٹس گوہاٹی ہائی کورٹ سے استفسار کیاہے وہ ان معاملات سے نمٹنے کے لئے ایک او ر افیسر کو نامزد کریں۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ کی سربراہی والی ایک بنچ نے متعدد ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ ملزم کی پیشی‘ ریمانڈ‘ عدالتی تحویل اور اسکی توسیع سے متعلق عدالتی طریقہ کار گوہاٹی کی ایک نامزدعدالت میں ان لائن کی جائے گی۔

بنچ نے متاثرین‘ گواہوں اور سی بی ائی کے معاملا ت سے متعلق دیگر کو بھی اجازت دی ہے کہ اگر وہ ان لائن پیش نہیں ہونا چاہتے ہیں تو گوہاٹی کی نامزد عدالت کے سامنے شخصی طور پرحاضرہوسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ منی پور حکومت کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گوہائی ہائی کورٹ میں سی بی ائی معاملات کی ان لائن سنوائی کے لئے مناسب انٹرنٹ سہولتیں فراہم کریں۔

عدالت عظمیٰ نے 21اگست کے روز جسٹس گیتا متل کمیٹی کو نامزد کیاتھا تاکہ وہ منی پور تشدد کے متاثرین کی راحت اور باز آباکاری کی نگرانی کریں۔

دس سے زائد معاملات جس میں دو عورتوں کی برہنہ پریڈ اور جنسی ہراسانی کا معاملہ جس کا ویڈیوسوشیل میڈیا پر وائرل ہوا تھا‘ سی بی ائی کے سپرد کیاگیاہے۔

منی پور میں 3مئی کے روز ”قبائیلی اظہار یگانگت مارچ‘‘ نکالے جانے کے ایک روز بعد شروع ہوئے نسلی تشدد کے واقعات میں 160سے زائد لوگ مارے گئے ہیں۔