سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن‘ ترون تیج پال کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ خارج کردیا

,

   

نئی دہلی۔عدالت کے خلاف تبصرے پر 2009میں سینئر وکیل اور جہدکار پرشانت بھوشن اور صحافی ترون تیج پال پر درج توہین عدالت کے ایک مقدمہ کو منگل کے روز سپریم کورٹ نے خارج کردیاہے۔

جسٹس اندرا بنرجی‘ سوریا کانت اور ایم ایم سندریش پر مشتمل ایک بنچ نے سینئر وکیل کپل سبل کی جانب سے اس بات کی جانکاری دئے جانے کے بعد یہ معافی نامہ پیش کردیاہے کاروائی کو بند کردیا ہے۔

مذکورہ بنچ نے کہاکہ ”حریف کی جانب سے معافی نامہ پیش کردئے جانے کے پیش نظر یہ ضروری نہیں ہے کہ توہین کے معاملے میں کاروائی کی جائے۔ توہین عدالت پر کاروائی کو ختم کردیاجاتا ہے“۔

مذکورہ عدالت نے نومبر2009میں بھوشن اور تیج پال کو مبینہ طور پر ایک نیوز میگزین کے ساتھ ایک انٹرویو میں عدالت عظمیٰ کے سابق او رموجودہ ججوں پر الزامات لگائے تھے۔

اس وقت تیج پال ایک میگزین کے ایڈیٹر تھے۔ سال2009کے توہین عدالت کے مقدمہ کے جواب میں بھوشن نے عدالت عظمیٰ کو بتایاتھا کہ ججوں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات توہین عدالت نہیں ہوتا اورمحض بدعنوانی کے الزامات لگانا توہین عدالت نہیں ہوگا۔