سپریڈنٹ آف پولیس کے دفتر کے باہر خود کو آگ لگالینے والی یوپی کی عورت کی موت

,

   

کانپور۔ مذکورہ 23سالہ عصمت ریزی کی شکارجس نے اونناؤ میں سپریڈنٹ آف پولیس کے دفتر(ایس پی)کے باہر خود کو16ڈسمبر کے روز آگ لگالی تھی‘ کانپور کے ایک اسپتال میں اس کی موت ہوگئی۔ہفتہ کی رات میں وہ مر گئی

مذکورہ عورت نے الزام عائد کیاتھا کہ پولیس اس کی شکایت پر کام نہیں کررہی ہے جو عصمت ریزی کے ملزم اودیش سنگھ کے خلاف کی گئی تھی۔

لڑکی کا دعوی تھا کہ اودیش سنگھ نے اس سے شادی کا وعدہ کیاتھا مگر اس نے رشتہ کو تسلیم کرنے سے انکارکردیا۔

عصمت ریزی کا ایک معاملہ اودیش سنگھ کے خلاف درج کیاگیا تھا مگر بعدازاں اس نے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی تھی۔ پولیس نے ملزم کے خلاف چارج شیٹ درج کی تھی۔

مذکورہ عورت جو70فیصد جھلس گئی تھی اس کو لالہ لاجپت رائے اسپتال کانپور میں 16ڈسمبر کے روز شریک کیاگیاتھا۔ڈاکٹر س نے متاثرہ کی حالت تشویش ناک بتاتے ہوئے ہفتہ کے روز وینٹی لیٹر پر ڈال دیاتھا۔

یہاں پر اس بات کاذکر ضروری ہے کہ مذکورہ عورت نے 16ڈسمبر کے روز اونناؤ میں سپریڈنٹ آف پولیس کے دفتر کے روبرو خود پر کیروسین چھڑ کر آگ لگالی تھی‘ جھلتی ہوئی حالت میں وہ اس دفتر میں داخل ہوئی تھی۔

پولیس جوانوں نے آگ بجھاکر عورت کو ضلع کے اسپتال میں داخل کیاجہاں سے اس کو لالہ لاج پت رائے اسپتال کانپور منتقل کیاگیاتھا۔

اونناؤ ایس پی ویرکانت ویر کے مطابق مذکورہ عورت کے ملزم کے ساتھ کئی سالوں سے تعلقات تھے۔ جنسی استحصال کا الزام عائد کرتے ہوئے متاثرہ نے 2اکٹوبرکے روز اودیش سنگھ کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔

یہاں پر اس بات کا بھی ذکر ضروری ہے کہ 5ڈسمبر کے روز عصمت ریزی کی ایک متاثرہ کو ان لوگوں نے انناؤ میں زندہ جلادیاتھا جنھوں نے اس کی عصمت کے ساتھ کھلواڑ کیاتھا۔

نوے فیصد جھلسی ہوئی حالت میں متاثرہ کولکھنو سے دہلی علاج کے لئے لایاگیاتھا جہاں پر علاج کے دوران وہ فوت ہوگئی تھی