سکریٹریٹ کی منہدمہ عبادتگاہوں کے مسئلہ پر احتجاج کی تیاری

,

   

۔16 اگست کو اہم اجلاس، اتم کمار ریڈی کی سینئر قائدین سے مشاورت
حیدرآباد : کانگریس پارٹی نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں تین عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف ایجی ٹیشن میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی ، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا اور سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے اس مسئلہ پر تفصیل سے مشاورت کی ۔ اتم کمار ریڈی کی قیامگاہ پر تینوں قائدین کی ملاقات رہی جس میں سکریٹریٹ کی تعمیر اور قدیم عمارتوں کے انہدام کے دوران دو مساجد اور ایک مندر کے انہدام کا جائزہ لیا گیا ۔ کانگریس پارٹی عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف احتجاج منظم کرچکی ہے۔ شہر اور اضلاع میں مظاہروں کے علاوہ سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ محمد علی شبیر نے اتم کمار ریڈی کو احتجاجی پروگراموں کی تفصیلات سے واقف کرایا اور بتایا کہ عبادت گاہوں کے مسئلہ پر عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے گمراہ کن بیان جاری کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ عمارتوں کا ملبہ گرنے سے عبادت گاہوں کو معمولی نقصان ہوا ہے جبکہ حقیقت میں حکومت کی ہدایت پر تینوں عبادت گاہوں کو زمین بوس کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں تینوں عبادت گاہوں کا نام و نشان ختم کردیا گیا اور حکومت کسی اور مقام پر مسجد اور مندر تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ چیف منسٹر نے کابینی اجلاس میں نئے سکریٹریٹ کامپلکس کے ڈیزائن کو منظوری دے دی

لیکن عبادت گاہوں کے بارے میں حکومت خاموش ہے۔ نظام دور حکومت میں تعمیر کی گئی عبادت گاہوں کو منہدم کرتے ہوئے عوام کے مذہبی جذبات مجروح کئے گئے ہیں۔ قائدین کا احساس تھا کہ چیف منسٹر کو عوام کے مذہبی جذبات سے زیادہ واستو کی فکر ہے۔ حکومت کا ہر کام نجومیوں اور واستو کے ماہرین کے مشورہ سے کیا جارہا ہے ۔ اجلاس میں طئے کیا گیا کہ 16 اگست کو احتجاجی لائحہ عمل طئے کرنے کیلئے صدر پردیش کانگریس کی قیادت میں اہم قائدین کا اجلاس طلب کیا جائے گا ۔ اجلاس میں کانگریس قائدین کے علاوہ مذہبی شخصیتوں اور قانونی ماہرین کو بھی مدعو کیا جائے گا ۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ عبادت گاہوں کے انہدام پر مجلس اور بی جے پی کی خاموشی معنی خیز ہے۔ دونوں پارٹیاں مسلمانوں اور ہندوؤں کی قیادت کا دعویٰ کرتی ہیں لیکن عبادت گاہوں کے مسئلہ پر ان کی خاموشی خفیہ مفاہمت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی تائید کرنے والی مقامی سیاسی جماعت عوامی مفادات کے خلاف کئے گئے فیصلوں کی تائید کر رہی ہے ۔ عثمانیہ ہاسپٹل کے انہدام کی تیاریوں پر مقامی جماعت کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ نظام کا نام لے کر ان کی عمارتوں کو یکے بعد دیگرے منہدم کیا جارہا ہے۔ تینوں قائدین نے فیصلہ کیا کہ عبادت گاہوں کے انہدام کے علاوہ عثمانیہ ہاسپٹل کے تحفظ پر بھی پارٹی احتجاج کرے گی۔