سکندرآباد میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ کی منتقلی کیخلاف کانگریس کا احتجاج

   

ششی دھر ریڈی ، ہنمنت راو ، انجن کمار اور دیگر قائدین کی شرکت
حیدرآباد۔21۔ مئی (سیاست نیوز) سکندرآباد کے ایم جی روڈ سے مہاتما گاندھی کے مجسمہ کی منتقلی کی تجویز کے خلاف کانگریس قائدین نے آج احتجاج منظم کیا ۔ سابق وزیر ایم ششی دھر ریڈی کی قیادت میں سینئر قائدین پونالہ لکشمیا ، وی ہنمنت راؤ ، انجن کمار یادو ، ایم کودنڈا ریڈی ، محمد فیروز خاں اور دوسروں نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مجسمہ کی منتقلی کی صورت میں احتجاج کی دھمکی دی۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن پارک کی ترقی کے نام پر مجسمہ کو کسی اور مقام پر منتقلی کا منصوبہ رکھتی ہے۔ قائدین نے اسپیشل چیف سکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار کو یادداشت حوالے کی جس میں کہا گیا ہے کہ مہاتما گاندھی کا مجسمہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ پنڈت جواہر لال نہرو نے اس مجسمہ کی نقاب کشائی انجام دی تھی۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی ترقیاتی منصوبہ کے خلاف نہیں ہے۔ تاہم ٹی آر ایس کے مقامی رکن اسمبلی سرینواس یادو چاہتے ہیں کہ مجسمہ کو کسی اور مقام پر منتقل کریں۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ پارک کے قریب مہاتما گاندھی کا ایک نیا مجسمہ نصب کرنے کی کوششیں افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی نوعیت کے مجسمہ کی منتقلی کے خلاف کانگریس پارٹی احتجاج منظم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹ کے تحت فٹ پاتھ کی تعمیر اور فوڈ کورٹ قائم کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی مقام پر دو مجسموں کی گنجائش نہیں ہوسکتی، لہذا قدیم مجسمہ کو اس کے موجودہ مقام پر برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارک میں ریسٹ روم ، فوڈ اسٹال اور لائبریری کی تعمیر ناقابل قبول ہے۔ ریاستی وزیر نے پارک کی توسیع کے سلسلہ میں جو منصوبہ تیار کیا ہے ، اس سے مہاتما گاندھی کے مجسمہ کی توہین ہوگی۔ اروند کمار نے کانگریس قائدین کے اعتراضات کا جائزہ لینے کا تیقن دیا۔ر