سیلاب متاثرین میں امدادی رقم کی تقسیم فی الفور روک دی گئی

   

صدر دفتر جی ایچ ایم سی ٹینک بنڈ پر متاثرین سے درخواستیں طلب ۔ تنقیح اور جانچ کے بعد ادائیگی کا امکان

حیدرآباد۔ شہر میں سیلاب متاثرین میں تقسیم کی جانے والی فوری امداد کے عمل کو فی الفور روک دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ کہاجار ہاہے حکومت کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عملہ اور عہدیداروں کو جنہیں اس کام کیلئے مامور کیا گیا تھا انہیں اپنی ذمہ داریوں پر واپس ہونے کی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں۔ محکمہ بلدی نظم و نسق کے احکام میں کہا گیا کہ اب جو مابقی متاثرین ہیں انہیں بلدیہ حیدرآباد کے صدر دفتر ٹینک بنڈ پر درخواستیں داخل کرنی ہونگی اور درخواستوں کی تنقیح کرکے یکسوئی کی جائے گی۔ شہر میں سیلاب متاثرین کو امداد کو روک دینے کے احکامات کے ساتھ ہی 31اکٹوبر کو شہر کے مختلف مقامات پر متاثرین نے احتجاجی مظاہرہ کئے اور سیاسی جماعتوں بالخصوص برسراقتدار ٹی آر ایس و حلیف جماعت کے قائدین پر الزامات عائد کرکے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی گئی ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے سیلاب کے متاثرین کو امداد کے روک دینے کی بنیادی وجہ مختلف گوشوں سے دھاندلیوں کی شکایات بتائی جا رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اب تک جو امداد تقسیم کی جاچکی ہے وہ کی جاچکی لیکن اب جو امدا دتقسیم کی جانی ہے اس کیلئے باضابطہ درخواست وصولی اور تنقیح کا عمل انجام دیا جائیگا اور اس کے بعد ہی 10ہزار روپئے امداد کی اجرائی عمل آئیگی ۔ شہر میں سیلاب متاثرہ علاقوں کے عوام کے مظاہروں اور دھرنوں کے بعد محکمہ بلدی نظم ونسق نے صورتحال کا جائزہ لینے اجلاس طلب کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ دو یوم میں تفصیلی رپورٹ اورذمہ دار عہدیداروں کے نام جاری کرکے انہیں متاثرین میں امداد کی تقسیم کے عمل کو شروع کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔ بلدیہ حیدرآباد کے حدود میں جہاں متاثرین کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ حقیقی متاثرین کو امداد حاصل نہیں ہوئی ہے ان کا جی ایچ ایم سی کی جانب سے معائنہ کرکے ان ںکی صورتحال اور ان پانی جمع ہونے کی شکایات کا بھی جائزہ لینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔