حکام نے بتایا کہ جانچ کے دوران سی بی ائی کی طرف سے جمع کی گئی قیمتوں کے مطابق 869زیورات69.32لاکھ سے 76.99لاکھ روپئے مالیت کے ہیں۔
نئی دہلی۔ حکام بے بتایا ہے کہ بھگوڑے ہیرا کاروباری میہول چوکسی کے خلاف انٹر پول کے ریڈ کارنر نوٹس(آر سی این) ہٹائے جانے کے مہینوں بعد سی بی ائی نے ان کے خلاف مبینہ طور پر سے لیباریٹری میں تیار کئے گئے ہیروں کے عوض 2016میں ائی ایف سی ائی سے 25کروڑ کاقرض حاصل کرنے کے لئے 98فیصد کی کمی والے ہیروں کو پیش کرنے کے معاملے میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔
اپنی چارج شیٹ میں جو حا ل ہی میں ممبئی کی ایک خصوصی عدالت میں دائر کی گئی تھی‘ مذکورہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیش نے الزام لگایا کہ گیتانجلی جیمس نے 896جڑے ہوئے زیورات کے تکڑوں کو رکھا کر انڈسٹریل فینانس کارپوریشن آف انڈیا(ائی ایف سی ائی) سے قرض حاصل کیاجس کی قیمت حکومت کے منظور شدہ قدر کے مطابق45کروڑ تھی۔
جب قرض کا اکاونٹ این پی اے میں تبدیل ہوگیاتو ائی ایف سی ائی رہن رکھے ہوئے زیورات کو حاصل کرنے کے لئے حرکت میں آیا‘ لیکن تازہ قیمتوں سے ظاہر ہوا کہ ان کی قیمت 98فیصد کم تھی جو کہ قرض کے لئے درخواست دینے کے وقت پیش کی گئی تھی۔
چارج شیٹ میں کہاگیا کہ ائی ایف سی ائی سے کی گئی تازہ تشخیص سے زیورات کی قیمت `70لاکھ سے 2کروڑ کے درمیان میں ہے۔
پی ٹی ائی کے ہاتھ لگی چارج شیٹ میں لکھا ہے کہ”قیمت کا تعین کرنے والوں نے کہاکہ ہیرے کم معیار کے ہیں اور یہ لیاب سے تیار کردہ کیمیائی بخارات کے ہیرے اور دیگرکمتر رنگ کے پتھر ہیں نہ کہ اصلی جواہرات کے پتھر۔
اس کے مطابق گیتانجلی جیمزلمٹیڈکے اکاونٹ کو 30نومبر2018کودھوکہ دہی کے طور پر قراردیاگیاتھا“۔۔حکام نے بتایا کہ جانچ کے دوران سی بی ائی کی طرف سے جمع کی گئی قیمتوں کے مطابق 869زیورات69.32لاکھ سے 76.99لاکھ روپئے مالیت کے ہیں۔