سی جے ائی بابڈی نے کسانوں کے بڑے احتجاج کو تبلیغی جماعت کے اجتماع سے تشبیہ دی ہے۔

,

   

مذکورہ سی جے ائی نے تبصرہ کیاکہ کسانوں کا یہ احتجاج ”تبلیغی جماعت کے اجتماع کی طرح مسئلہ“ بن سکتا ہے۔
نئی دہلی۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے ائی) شرد اے بابڈی نے کسانوں کے احتجاج کے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بڑے تعداد میں لوگوں کا جمع ہونا مارچ 2020میں ہوئی تبلیغی جماعت کے ”تیزی کے ساتھ پھیلاؤ“ کے طرز پر مسئلہ پیدا کرسکتا ہے۔

جمعرات کے روز ایک مفاد عامہ کی درخواست کی سنوائی کے دوران مرکزی او ردہلی حکومت کو کویڈ19کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام ہونے کا مورد الزام ٹہراتے ہوئے مذکورہ سی جے ائی نے تبصرہ کیاکہ کسانوں کا یہ احتجاج ”تبلیغی جماعت کے اجتماع کی طرح مسئلہ“ بن سکتا ہے۔

مرکزی کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل توشار مہتا سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس بابڈی نے کہاکہ”اسی طرح کا مسئلہ کسانوں کے احتجاج سے اجاگر ہورہا ہے۔ نہیں جانتے کہ اگر وہ کویڈ19سے وہ محفوظ ہیں یا نہیں ہیں“۔

ا س کے علاوہ سالیسٹر جنرل کو انہوں نے ہدایت دی کہ وہ اس طرح کے پروگرام دوبارہ منعقد ہونے سے روکنے کے لئے تو کس قسم کے گائیڈ لائنس جاری کئے جائیں گے۔

سالیسٹر جنرل نے جواب میں کہاکہ گائیڈ لائنس پہلے سے مقرر ہے اور جواب کے لئے دوہفتوں کا وقت مانگا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ تبلیغی جماعت کے اجتماع کی اب بھی دہلی پولیس جانچ کررہی ہے۔

مذکورہ پی ائی ایل جموں نژاد وکیل سپریا پنڈت نے داخل کی ہے جس کی نمائندگی وکیل اوم پرکاش پریہار کررہے ہیں‘

جنھوں نے نظام الدین مرکز میں منعقدہ تبلیغی جماعت کے اجتماع اور اپنے گھروں کوجانے کے بے چینی کے عالم میں آنند وہار برس ٹرمنس پر بڑے پیمانے پر اکٹھا ہونے والے مہاجر مزدوروں کی سی بی ائی جانچ کی مانگ کی ہے