شادی اور علاج کیلئے منتقل کی جانے والی رقم ضبط نہیں کی جائے گی،الیکشن کمیشن کے رہنمایانہ خطوط جاری

   

حیدرآباد۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے بلدی انتخابات کے دوران شہر میں رقم کی منتقلی کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں جس کے تحت کوئی بھی شخص اگر علاج کیلئے رقم لے جارہا ہو تو اسے ضبط نہیں کیا جائے گا تاہم اسے مریض کے دواخانہ میں داخلہ کے علاوہ علاج سے متعلق رپورٹ بطور ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ اگر کوئی انفرادی شخص یا بزنس مین اپنے تجارتی مقام سے بینک کو رقم جمع کرنے کیلئے کیاش لے جارہا ہو تو اسے پیان کارڈ، بزنس رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، بینک پاس بک اور بینک اسٹیٹمنٹ پیش کرنا ہوگا تاکہ اس بات کا پتہ چلے کہ کاروباری رقم روزانہ کی اساس پر جمع کی جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ شادی کے مقصد سے منتقل کی جانے والی رقم کو ضبط نہیں کیا جائے گا بشرطیکہ متعلقہ شخص شادی کا دعوت نامہ، کلیان منڈپم یا فنکشن ہال کی بکنگ کی رسید یا شادی کے اخراجات سے متعلق دیگر دستاویزی ثبوت پیش کرے۔ شادی کے سلسلہ میں منتقل کئے جانے والے زیوارت کو بھی ضبط نہیں کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے بینکرس کمیٹی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے ٹی ایمس میں رقومات جمع کرنے کے سلسلہ میں عملے کو شناختی کارڈ اور آتھرائزیشن لیٹر پیش کرنا ہوگا تاکہ رقم کی ضبطی سے بچا جاسکے۔