شارجہ میں اسلامی تہذیب کا عجائب گھر توجہ کا مرکز

,

   

شارجہ ۔ اسلامی فن کے عالمی دن کے اعزاز میں متحدہ عرب عمارات کے شارجہ میں قائم اسلامی تہذیب کے عجائب گھرکے چند نایاب شاہکار منتخب کئے گئے ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق اس قسم کا ابتدائی اسلامی آرٹ ورک عراق اور چین سے درآمدکئے جانے والے پرتعیش سامان سے متاثر تھا۔عجائب گھر کا پیالہ کے وسط میں کی گئی خطاطی کا انداز ابتدائی اسلامی کوفی تحریرسے مشابہت رکھتا ہے جو عراقی برتنوں پرکی جاتی تھی تاہم ابھی تک اس کے حروف کی ضابطہ کشائی یا توضیح نہیں کی جا سکی۔ ماہرین کے بموجب ممکن ہے کہ یہ حروف کوئی خاص لفظ بنانے کے ارادے سے نہ لکھے گئے ہوں بلکہ ان کا مقصد محض خوبصورت نقش بنانا ہو۔ دسویں اور 11ویں صدی میں اسلامی دنیا کے مشرقی حصے میں اعلیٰ قسم کی کوزہ گری کی گئی۔ ان میں ایک تکنیک ایسی تھی جس میں گندھی ہوئی مٹی استعمال ہوتی تھی۔سفید، سیاہ ،بھوری اور بعض اوقات سرخ رنگوں میں کام کرتے ہوئے اسے سرخی مائل مٹی کے برتنوں کو یکساں رنگ سے تیارکرنے کے لئے استعمال کیاجاتا تھا۔ان پر شیشے جڑنے سے قبل انہیں آرائشی حکمت کے تحت مختلف رنگوں سے سجایاجاتا تھا۔ایک پیالے پر سفید گل صورت کوفی تحریرنمایاں ہے جو برکت کا اظہار ہے۔یہ گہرے بھورے پس منظرپر بنائی گئی ہے۔ یہ کریمی سفید زمین پرگہرے رنگ کے نقش کے مقابلے میں عام نہیں تھی۔شیشے کے بغیر تیار شدہ برتن اسلامی کوزہ گری کی سب سے عام مصنوعات تھیں۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جو آج کے شیشے والے سامان پر دیئے جانے والے تاریخی زور کے باعث اکثر بھلا دی جاتی ہے۔12ویں اور14ویں صدی میں اس قسم کے برتن پورے مشرق وسطیٰ میں تیارکئے جاتے تھے۔