شاہجہاں نے تاج محل کی تعمیر کے لئے ہندو محل پر قبضہ کیاتھا‘ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا دعوی

,

   

جئے پور۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ایم پی دیا کماری نے چہارشنبہ کے روز اس بات کا دعوی کیاہے کہ اگرہ میں جس زمین پر تاج محل کی تعمیر کی گئی تھی وہ جئے پور کے شاہی خاندان کی ہے اور ایک محل کے طور پر استعمال ہوتی تھی جس پر مغل بادشاہ شاہجہاں نے قبضہ کرلیاتھا۔

کماری نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ”ہمارے پاس موجود دستاویزا ت کے مطابق‘ جائیداد(تاج محل) جس زمین پر وہ ایک محل تھا۔ اپنے دور اقتدار میں شاہجہاں نے اس پر قبضہ کیاتھا۔ وہ اراضی کے اس وقت کے جئے پور کے شاہی خاندان کی تھی اور اس کے ہمارے پاس دستاویزات ہیں اور یہ ہماری تھی“۔

راجس منڈ سے لوک سبھا ایم پی نے مزیدکہاکہ ”دستاویزات کہتے ہیں شاہجہاں کو یہ پسند تھی اس لئے اس نے اس کو حاصل کرلیا۔ میں نے یہ بھی سنا ہے کہ اس کے عوض کچھ معاوضہ بھی ادا کیاگیاتھا۔

اگر عدالت ہدایت دیتی ہے تو ہم دستاویزات پیش کریں گے“۔ ایک ایسے وقت میں یہ بات سامنے ائی ہے جب پچھلے ماہ کے اوائل میں ایک درخواست الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ میں دائر کرتے ہوئے محکمہ آثار قدیمہ سے اس بات کی مانگ کی گئی ہے کہ تاج محل کے بند22دروازوں کھولا جائے تاکہ ہندو دیو ی دیوتاؤں کی مورتیوں کی موجودگی کی جانکاری حاصل کی جاسکے۔

درخواست میں حقائق سے آگاہی کرنے والی ایک کمیٹی اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) کی ایک رپورٹ پیش کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔درخواست میں کہاگیا ہے کہ ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں بند دروازوں کے پیچھے بند ہیں۔

تاج محل کی تعمیر مغل بادشاہ شاہجہاں نے اپنی بیوی ممتاز کے مقبرہ کے طور پر تعمیر کی تھی۔

سنگ مرمر کے پتھروں کی اس عمارت کی تعمیر 1632میں شروع ہوئی اور 22سالوں کے بعد 1653میں مکمل ہوئی ہے۔ اس عالیشان فن تعمیر کو 1980میں یو این ای ایس سی او عالمی ثقافتی ورثہ کے مقام کا نام دیاہے۔