شبِ قدر فضیلت والی رات

   

محمد خورشید اختر صدیقی بیدر
شب قدر ایک بہت مبارک رات ہے جو رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ہوتی ہے اور اس رات کی عبادت ایک ہزار مہینے کی عبادت سے بھی افضل ہے ۔شبِ قدر بہت ہی فضیلت والی رات ہے لہذا شب قدر میں زیادہ سے زیادہ نوافل اور ذکر الٰہی کرنا چاہئے ۔ نبی کریم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم نے فرمایا جو شخص اس رات میں بیدار ہوکر تسبیح و تہلیل و نماز میں وقت گزارتا ہے اﷲ تعالیٰ اس کو ستائیس سال کی عبادت کا ثواب عطا کرتا ہے اور جنت میں بہترین محل عنایت فرماتا ہے ۔ حضور انورﷺ نے فرمایاجو شخص رات بھر جاگ کر تسبیح و تہلیل نماز و درود میں وقت گذارے گا اس کو جنت میں لے جانے کا ضامن ہوں اور جو شخص تلاوتِ قرآن میں مشغول ہوگا وہ بہت ثواب پائے گا ۔ حضور انورﷺ نے فرمایا جو شخص شبِ قدر میں عبادت کرےگا اﷲ تعالیٰ اس پر دوزخ کی آگ حرام کرے گا ۔ حضرت نبی کریم ﷺ کو ایک دن خیال ہوا کہ اﷲ تعالیٰ میری اُمت کے ساتھ کیا سلوک فرمائے گا ۔ وحی آئی ، یا محمد ﷺ آپ کب تک اُمّت کا غم کھائیں گے میں آپ کی اُمت کو دُنیا سے نہ اُٹھاوں گا تاوقتیکہ اُن کو دنیا میں انبیاء کا درجہ نہ دوں ۔ انبیاء کی شان یہ ہے کہ ان پر فرشتے وحی و سلام لے کر آتے ہیں۔ آپ کی اُمت پر اسی طرح شبِ قدر میں فرشتے نازل ہوں گے اور میری طرف سے سلام اور رحمت پہنچائیں گے۔
حدیث میں آیا ہے کہ شب قدر دوسری راتوں کی بنسبت افضل ہے :۱۔ اﷲ تعالیٰ کی تجلی اس رات میں شام سے صبح تک بندوں کی طرف متوجہہ رہتی ہے اور بارگاہ ایزدی میں قرب نصیب ہوتا ہے۔ ۲۔ ارواح ملائکہ صالحین اور عبادت گزار بندوں کی ملاقات کیلئے آسمان سے زمین پر آتے ہیں اور ان کے قرب کی وجہ سے عبادتوں کی کیفیت و حلاوت دوسری راتوں کی بہ نسبت بدرجہا بڑھ جاتی ہے ۔ ۳۔ شب قدر میں قرآن شریف لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل ہُوا یہ وہ فضیلت ہے جس کی حد و غایت نہیں۔ ۴۔ شب قدر بہت افضل ہے ۔ غیرشب قدر کے تیس ہزار دن اور تیس ہزار راتوں سے افضل ہے کیونکہ ہزار ماہ کے اتنے ہی شب و روز ہوتے ہیں۔ ۵۔ حضور انور ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے شب قدر کو ایمان و یقین اور نسبت خالص کے ساتھ قیام کیا یعنی ذکر و نماز و عبادت میں شب بیداری کی اس کے تمام گزرے ہوئے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا شب قدر کو رمضان کے آخری دہے کی طاق راتوں میں تلاش کرو ۔ تمام علماء اہل سنت والجماعت کا اس پر اتفاق ہیکہ شب قدر ماہ رمضان المبارک کی ستائیسویں رات ہے اس ایک رات میں عبادت کرنے کا ثواب ہزار ماہ کی عبادت سے زیادہ افضل ہے ۔