شریف خاندان کے چہروں پر چمک‘ عدالت نے مریم نواز کی سزا کو بدعنوانی کے معاملے میں کالعدم قراردیاہے

,

   

اسلام آباد ہائی کورٹ(ایچ ائی سی) کے نئے حکم کے مطابق مریم او ران کے شوہر اس کیس میں تمام الزامات اور سزاؤ ں سے صاف ہیں
اسلام آباد۔پاکستان میں بڑے سیاسی بحران کی تبدیلی کے درمیان اسلام آباد ہائی کورٹ(ائی ایچ سی) نے 2018میں احتسابی عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز اور ان کے شوہر کپتان (ریٹائرڈ) صفدر عوان کے خلاف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بدعنوانی معاملے میں سنائی گئی سزا کو تبدیل کردیاہے۔

تقریبا پانچ سال بعد شریف خاندان اس جیت کا جشن مناتے ہوئے نظر ائے جس کو انہوں نے عمران خان اور ان کے زیر اثر احتسابی عمل کے خلاف ایک قانونی جنگ کا درجہ دیاتھا‘ جس نے انہیں پناماں گیٹ معاملے میں نشانہ بنانے کی شروعات کی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ(ایچ ائی سی) کے نئے حکم کے مطابق مریم او ران کے شوہر اس کیس میں تمام الزامات اور سزاؤ ں سے صاف ہیں۔قومی احتساب بیورو(این اے بی) کے وکیل کی جانب سے عدالت میں شریف فیملی کے لئے سزا بننے والے موجودہ شواہد کے حوالے سے عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام ہونے کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیاہے۔

یہ وہی معاملہ تھا جس کی وجہہ سے نواز شریف کو کم سے کم دس سال‘ مریم نواز کو نو سال اور صفدر کو بدعنوانی‘ شواہد چھپانے اور قائم کرنے میں یا اس کے دعوؤں کے مدمقابل آنے میں این اے بی کے ساتھ عدم تعاون کے الزامات کے تحت ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھیاین اے بی کا موقف تھا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس 1993میں خریدے گئے تھے جس کے لئے نواز شریف نے رقم ادا کی اور مریض نواز اس کے فائدہ اٹھانے والے مالک برائے جائیداد تھیں۔

مذکورہ بیورو اس بات پر قائم رہا کہ سابق وزیراعظم نے ان جائیدادوں کا اعلان نہیں تھا جبکہ وہ وزیراعظم کے عہدے پر فائزتھے۔

تاہم پی ایم ایل ن سربراہ اس بات پر قائم رہے کہ ان کاان عمارتوں کی خریدے سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ کمپنی کے مالک ان کے بیٹے حسن نواز ہیں جنھوں نے 2006میں یہ خریدا تھا۔

یہ کیس سابق وزیراعظم عمران خان نے اکٹوبر2016کے دوران سپریم کورٹ میں دائر کیاتھا جس میں انہوں نے نواز شریف کو نااہل قراردینے کی مانگ کرتے ہوئے دعوی کیاتھا کہ لندن کی جائیدادیں شریف کی ہیں مگر ان کے یہ اثاثے ظاہر نہیں کئے گئے ہیں۔

نوازشریف کو عدالت سے اس معاملے میں سزا سنائی گئی تھی بعد ازاں خرابی صحت کی وجہہ سے انہیں لندن منتقل کردیاگیاتھا۔ مگر اس سارے معاملے میں پی ایم ایل ن نواز فیملی کے ساتھ کھڑی دیکھائی دی ہے۔