شہد کی مکھیاں (اللہ کا کرشمہ)

   

پیارے بچو! شہد کی مکھیاں اپنا ایسا سماجی نظام رکھتی ہیں جیسا کہ انسانوں میں ہوتا ہے۔ جانوروں میں کوئی دوسری مخلوق اس کی مثال نہیں ہے۔ ایک شہد کی مکھی اس وقت تک زندہ رہتی ہے جب تک کہ اس کی کالونی محفوظ رہتی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ شہنشاہ شہد کی مکھی زیادہ عرصہ تک زندہ نہیں رہ سکتی۔ شہد کی مکھیوں کی کالونی (چھتہ) میں ایک رانی مکھی کے بشمول ہزاروں کام کرنے والی مزدور مکھیوں کو چھتہ بنانے کیلئے کسی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیسے درخت کی ٹہنی ، لکڑی کا باکس زیر تعمیر یا تعمیر شدہ اونچی عمارتیں وغیرہ۔ رانی شہد کی مکھی انڈے دیتی ہے لیکن یہ اس کی حفاظت سے موسموں میں چند سو تا کئی ہزار مکھیاں ہوتی ہیں۔ شہد کی کمی رہتی ہے اور بعض نہیں کر سکتی۔ یہ ایک دن میں 200 انڈے دیتی ہے۔ اس طرح ایک موسم میں ڈھائی لاکھ انڈے دیتی ہے۔ مخصوص قسم کی رانی مکھی دوران زندگی 10 لاکھ انڈے دے سکتی ہے۔ زیادہ تر رانی مکھیاں ایک تا دو سال زندہ رہتی ہیں۔ اس کے انڈوں کے ذرّات سے مزدور مکھیاں پیدا ہوتی ہیں۔ چھتہ میں لاکھوں مزدور مکھیاں ہوتی ہیں لیکن آہستہ آہستہ یہ 10 ہزار تک ہو جاتی ہیں لہٰذا آپ دیکھ چکے ہوں گے کہ بعض اوقات شہد کی مکھیوں کے چھتہ کے پاس بالکل خاموشی ہوتی ہے اور بعض اوقات گڑ بڑ دکھائی دیتی ہے۔ تمام شہد کی مکھیاں شہد کی تیاری کیلئے ایک ساتھ کام کرتی ہیں۔ ہر مکھی تمام قسم کے کام بغیر کسی تربیت کے انجام دیتی ہے۔ مکھی بوڑھی ہونے تک مشکل کام انجام دیتی ہے۔ جیسے مزدور مکھی پہلے چھتہ کے خلیوں کی صفائی وغیرہ کرتی ہے۔ بعد میں وہ انڈوں (Larva) کو غذا دینے کا کام انجام دیتی ہے۔ اس کے بعد وہ پھولوں کا رس لانے کیلئے باہر جاتی ہے۔ جس سے شہد تیار ہوتا ہے۔