شہر حیدرآباد کو ’’بھاگیہ نگر‘‘ بنانے ٹی آر ایس حکومت کی سازش ؟

,

   

’’ ٹی آر ایس کی حکومت ہے یا بی جے پی کی؟‘‘ شہریوں کا سوال ، کے سی آر تلنگانہ کے یوگی آدتیہ ناتھ !

حیدرآباد 14 فروری (سیاست نیوز) ایسا لگتا ہے شہر حیدرآباد کے نام کو تبدیل کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر سازش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ماضی میں ہندو بنیاد پرست تنظیموں کی جانب سے حیدرآباد کے نام کو بھاگیہ نگر میں تبدیل کرنے کا مسلسل مطالبہ کیا جاتا رہا۔ لیکن آج شہریوں میں اُس وقت بے چینی پھیل گئی جب شہر کے مرکزی علاقوں میں حکومت تلنگانہ کی اسکیمات پر مشتمل ہورڈنگس اور پوسٹرس پر ’حیدرآباد‘ کے بجائے ’بھاگیہ نگر‘ تحریر پایا گیا۔ دونوں شہروں میں تقریباً 30 تا 40 ہورڈنگس لگائے گئے ہیں جن میں کے سی آر اور اُن کے فرزند کے ٹی آر کو بھی پیش کیا گیا ہے۔ ریاست کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ ہمیشہ اپنی حکومت کے سیکولر ہونے کا دعویٰ کیا کرتے ہیں لیکن اُن کی حکومت میں ماتحت عملہ تعصب اور فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حیدرآباد کے نام کو غیر محسوس طریقے سے بھاگیہ نگر میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ قلب شہر نامپلی، سیف آباد، مانصاحب ٹینک اور دیگر علاقوں میں تلنگانہ حکومت کی اسکیمات بالخصوص کنٹی ویلگو، رعیتو بندھو اور دیگر اسکیمات کے ہورڈنگس پر بڑے حروف میں حیدرآباد کے بجائے شہر کو بھاگیہ نگر کے نام سے پیش کیا گیا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ کھلے عام سرکاری عہدیداروں کی جانب سے فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرنے پر بھی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اِس مجرمانہ سازش کا کسے ذمہ دار قرار دیا جائے؟ عوام یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ کیا وہ ٹی آر ایس حکومت میں ہیں یا پھر بی جے پی کی حکومت میں ہیں؟ انتہائی افسوس کی بات یہ ہے کہ حیدرآباد کی عظیم الشان تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے اور نئی نسل کو حیدرآباد کی حقیقی تاریخ سے واقفیت سے دور رکھا جارہا ہے۔ کیا چیف منسٹر اِس مجرمانہ سازش میں ملوث خاطی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کریں گے یا چشم پوشی اختیار کریں گے۔ ہندو بنیاد پرست تنظیموں اور فرقہ پرستوں کی جانب سے گنیش تہوار، رام نومی اور دیگر تہواروں کے دوران حیدرآباد کو بھاگیہ نگر لکھا جاتا ہے اور بھاگیہ نگر کے نام سے کئی تنظیمیں بھی قائم کی گئی ہیں۔ شہریوں نے ان ہورڈنگس کو دیکھ کر سوال کیا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی حکومت ہے یا بی جے پی کی۔ کیا چیف منسٹر کے سی آر بھی اترپردیش کے یوگی آدتیہ ناتھ کے خطوط پر کام کررہے ہیں؟