شہر میں کئی مقامات پر کنٹینمنٹ زونس صرف برائے نام ہوگئے

,

   

تحدیدات نافذ کرنے میں عہدیدار ناکام، کورونا کے مریضوں کی کھلے عام نقل و حرکت
حیدرآباد۔گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کورونا کیسوں میں غیر معمولی اضافہ کو دیکھتے ہوئے بلدیہ نے کنٹینمنٹ زونس کی اپنی پالیسی کو پھر سے تبدیل کرکے متاثرہ علاقوں کی ناکہ بندی شروع کردی ہے۔ حالیہ عرصہ میں صرف ان مکانات کو کنٹینمنٹ زون کہا جارہا تھا جن میں کورونا کیس پائے گئے لیکن یہ فیصلہ کیسس کی تعداد کو روکنے میں اثر انداز نہیں ہوا جس پر دوبارہ متاثرہ علاقوں کی ناکہ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگر کسی علاقہ میں4 یا اس سے زائد کیس پائے جائیں تو 50 میٹر حدود کی ناکہ بندی کی جارہی ہے۔ بلدیہ نے شہر کے مختلف علاقوں میں کیسوں میں اضافہ کے بعد ناکہ بندی کردی ہے لیکن اس کے نفاذ میں محکمہ صحت اور متعلقہ ادارے ناکام ہیں۔ کنٹینمنٹ زون میںرکاوٹیں کھڑی کرنے کے باوجود عوام کھلے عام ان علاقوں میںگھوم رہے ہیں۔ بنجارہ ہلز ، موسیٰ پیٹ، بھارت نگر اور دیگر علاقوں میں دیکھا گیا کہ عوام نے رکاوٹوں کو نکال دیا اور نقل و حرکت جاری ہے۔ جی ایچ ایم سی کا کہنا ہے کہ کنٹینمنٹ زونس کی نگرانی پولیس کی ذمہ داری ہے۔ ایسے زونس کے انٹری اور ایکزٹ پوائنٹس پر پولیس کو تعینات کیا جاتا ہے لیکن تازہ کنٹینمنٹ زونس میں کہیں پولیس دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ پرانے شہر کے کئی علاقوں میں بھی کنٹینمنٹ زون کے بورڈ آویزاں کرکے بیریکیٹس لگائے گئے لیکن وہ عوام کو ان علاقوں میں پابند کرنے سے قاصر دکھائی دے رہی ہے۔

محض کنٹیمنٹ زون قرار دے کر پابندی کرنا آسان ہے لیکن عوام پر تحدیدات عائد کرنا ناممکن دکھائی دے رہا ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے جن 8 سرکلس میں کورونا کے زیادہ کیس پائے گئے ان میں مہدی پٹنم، کاروان، یوسف گوڑہ، چندرائن گٹہ، چارمینار، قطب اللہ پور، راجندر نگر اور عنبر پیٹ شامل ہیں۔ ہر سرکل کے نوڈل آفیسرس کی حیثیت سے 8 عہدیداروں بشمول 3 آئی اے ایس عہدیداروں کو مقرر کیا گیا ہے۔ عوام کو شکایت ہے کہ کورونا مریضوں اور مشتبہ مریضوں کو کھلے عام گھومنے سے روکنے میں بلدیہ اور پولیس ناکام ہوچکی ہے جس کا خمیازہ تمام کو بھگتنا پڑ رہا ہے اور لوگ کورونا متاثر ہورہے ہیں۔ بلدیہ کی جانب سے تقسیم ہوم آئسولیشن کٹس میں وٹامن سی ، بی کامپلکس اور زنک ٹیبلیٹس ( گولیاں ) کے علاوہ ماسک، سنیٹائزر، ہینڈ واش، گلوزس اور سوڈیم ہائیپو کلورائیڈ شامل ہیں۔ جی ایچ ایم سی نے کورونا کے مریضوں کی تفصیلات روزانہ کی بنیاد پر ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کرنے کا آغاز کیا ہے۔