شیشہ و تیشہ

   

شبنمؔؔ کارواری
میرے اپنے !!؟
تھے بے قرار میری قبر سب بنانے کو
ہوئی نہ دیر جنازہ میرا اُٹھانے کو
جو میرے اپنے ہیں کاندھا بدلنے آئے ہیں
‘‘ذرا سی دیر میں کیا ہوگیا زمانے کو
……………………………
ایس کے معین الدین امیرؔ نصرتی
مزاحیہ غزل
اُمورِ خانہ میں، میری طرح کوئی کیا ہے
کہ زن مریدی میں ، میری برابری کیا ہے
کنوارا تھا تو بڑا مطلق العنان تھا میں
بیاہ کے بعد ملی ہے سو، کرکری کیا ہے
رہوں میں گھر میں یا دفتر میں جاب کرنا ہے
کہ نوکری ہے مسلسل ، یہ شوہری کیا ہے
یہاں تو ایک سے اب تک سنبھل نہیں پایا
ابھی سے خواب میں میرے یہ دوسری کیا ہے
کسی بھی گھاؤ سے شاعر نڈھال ہو نہ ہو
’’لہو جگر کا نہ ٹپکے تو شاعری کیا ہے‘‘
وہ اہلیہ ہے، حاکم ہے ، یا قیامت ہے
میرا نصیب ہی جانے مجھے ملی کیا ہے
امیرؔ صرف تخلص ہے ، جیب خالی ہے
بس ایک دھاک ہے اپنی تونگری کیا ہے
………………………
ہمیں بھی ایک موقع دیجئے !!
٭ ایک نیتا جلسے کو مخاطب کرکے کہہ رہے تھے ، بھائیو اور بہنو …! آپ نے ہماری مخالف پارٹی کو پچھلے پچیس سال سے حکومت کرنے کا موقع دیا جو آپ کو مسلسل دھوکہ دے رہی ہے اورلوٹ رہی ہے میں درخواست کرتا ہوں کہ ہم کو بھی ایک بار موقع دیجئے …!!
مظہر قادری۔حیدرآباد
………………………
چار دن ٹھہرو…!!
٭ ایک صاحب کی عمر کافی بڑی ہوچکی تھی شادی کیلئے انھوں نے اپنے ایک دوست سے کہا ارے بھائی …! میرے لئے کوئی رشتہ دیکھئے …!
دوست نے مسکراتے ہوئے کہا : یہ عمر میں رشتے چار دن ٹھہرو فرشتے آتے فرشتے!
محمدحامداﷲ ۔حمایت نگر
………………………
آپ کیا سمجھتے ہیں …!!
٭ بیوی کو تھپڑ مارکر شوہر بولا : ’’آدمی اُسی کو مارتا ہے جس سے پیار کرتا ہے …!!‘‘
بیوی نے 2 تھپڑ ، 4 لاتیں ، 10 ڈنڈے مارے … مار مار کے شوہر کی حالت بُری کردی اور بولی ’’آپ کیا سمجھتے ہیں کہ میں آپ سے پیار نہیں کرتی …!!‘‘
سید شمس الدین مغربی ۔ریڈہلز
………………………
آزادی ختم …!!
٭ ایک صاحب زور زورسے ہاتھ ہلاتے ہوئے چلے جارہے تھے کہ ان کا ہاتھ ایک راہ گیر کی ناک پر پڑا ۔ راہ گیر اُن کی خبر لینے کو بڑھا تو انھوں نے اپنا احتجاج کیا کہ ’’جناب! مجھے آزادی ہے کہ اپنے ہاتھ کو جس طرح اور جس حد تک چاہوں ہلاؤں‘‘۔
راہ گیر نے جواب دیا : ’’آپ کی آزادی وہاں ختم ہوجاتی ہے جہاں سے مری ناک شروع ہوتی ہے …!!‘‘۔
نظیرسہروردی۔راجیونگر
…………………………
ضرور لاؤں گا!!
٭ شوکت تھانوی یورپ کیلئے روانہ ہونے لگے تو اُن کے ایک دوست نے پوچھا ’’روانگی کب ہوگی؟‘‘
شوکت تھانوی نے کہا ’’کیا بتاؤں تمہاری بھاوج نے پریشان کر رکھا ہے … کہتی ہے ولایت جاؤ گے تو میم ضرور لاوگے حالانکہ میں نے قسم کھاکر کہا ہے کہ اگر اپنے لئے میم لایا تو تمہارے لئے بھی ایک صاحب ضرور لاؤں گا لیکن وہ سنتی ہی نہیں‘‘۔
ارشد محمود ۔ شکاگو ، امریکہ
………………………
کیا فائدہ !!
٭ ایک ماہر نفسیات : مبارک ہو ، آپ کا علاج مکمل ہوگیا اب آپ بالکل ٹھیک ہیں ۔
دماغی مریض : کیا فائدہ آپ کے علاج سے پہلے میں فرانس کا بادشاہ تھا اب میں ایک عام آدمی بن گیا ہوں !!
محمد الیاس احمد ۔ عثمان باغ
………………………