شیشہ و تیشہ

   

انورؔ مسعود
کچھ کہاں سب !
اک غبارستان برپا کر گئی ہیں موٹریں
گرد کی موجیں اُٹھیں اور ایک طوفاں ہوگئیں
راہرو جتنے تھے سب آنکھوں سے اوجھل ہوگئے
’’خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہوگئیں‘‘
………………………………
لاک ڈاؤن
ایک مدت سے میرے گھر کوئی آیانہ گیا
فون سے حال ہی بس پوچھا، بلایا نہ گیا
گر کوئی سامنے آیا بھی تو عالم یہ رہا
دوری چھ فٹ کی رہی، ہاتھ ملایا نہ گیا
اور دیدار بھی بس اُس کا ادھورا ہی رہا
ماسک چہرے پہ رہا، وہ بھی ہٹایا نہ گیا
………………………
تین رشتے …!!
تین رِشتے وقت آنے پر پہچانے جاتے ہیں!
اولاد : بڑھاپے میں
دوست: مُصیبت میں
بیگم : لاک ڈاؤن میں
ابن القمرین۔مکتھل
………………………
پازیٹیو رپورٹ …!!
٭ صبح آٹھ بجے میرے پڑوسی نے میری موٹر سائیکل کی چابی مانگی کہا: ’’مجھے لیب سے ایک رپورٹ لانی ہے‘‘
میں نے کہا: ’’ٹھیک ہے لے لو بھائی‘‘۔’
تھوڑی دیر بعد پڑوسی رپورٹ لے کر واپس آیا، مجھے چابی دی اور مجھے گلے لگایا، اور ’’بہت بہت شکریہ‘‘ کہہ کراپنے گھر چلا گیا۔
جیسے ہی وہ اپنے گھر گیا، گیٹ پر ہی کھڑے ہو کر اپنی بیوی سے کہنے لگا: ’’رپورٹ پازیٹو آئی ہے‘‘۔
جب یہ بات میرے کان میں پڑی تو میں تو گرتے گرتے بچا، خوفزدہ ہوکر، میں نے اپنے ہاتھوں کو سینیٹائزر سے صاف کیا، پھر موٹر سائیکل کو دو بار سرف سے دھویا،پھر یاد آیا مجھے اس نے گلے بھی لگایا تھا، میں نے دل میں سوچا مارا گیا تو بیٹا، تجھے بھی اب کرونا ہو کر رہے گا، پھر ڈیٹول صابن سے رگڑ رگڑ کر نہایا اور دکھی ہوکر گھر کے ایک کونے میں بیٹھ گیا۔
تھوڑی دیر بعد میں نے پڑوسی کو فون کر کے کہا: ’’بھائی، اگر آپ کی ’رپورٹ پازیٹیو‘ تھی تو کم سے کم مجھے تو بخش دیتے…؟ میں بے چارہ غریب تو بچ جاتا…!؟پڑوسی زور زور سے ہنسنے لگا اور کہنے لگا:”وہ رپورٹ..؟ وہ رپورٹ تو آپ کی بھابھی کی پریگنینسی کی تھی، جو پازیٹو آئی ہے…!!!
عبداللہ محمد عبداللہ ۔ چندرائن گٹہ
………………………
اندھیرے میں !
٭ ملا نصیرالدین چائے خانے میں بیٹھے گپیں مار رہے تھے ۔ گاؤں کے لوگ بڑی عقیدت سے سن رہے تھے ۔
ملا نے کہا میں اندھیرے میں بھی دیکھ سکتا ہوں ، اس پر ایک شخص ہمت کرکے بولا پھر آپ قندیل لئے کیوں پھرتے ہیں ؟ ملا نے کہا اس لئے کہ کوئی مجھ سے ٹکرا نہ جائیں…!
شاذل ، رضیہ حسین ، سیٹھانی ماں ۔ گلبرگہ
………………………
مگر وہ …!
٭ اخراجات کے بار سے گھبرائے ہوئے شوہر نے بیوی سے کہا اس ماہ پھر تمہارے اخراجات ماہانہ بجٹ سے تجاوز کرگئے ۔ بیوی نے جواب دیا تم اس کی فکر نہ کرو میں نے حکومت کے بجٹ کا بغور مطالعہ کیا ہے !
شوہر نے کہا حکومت کا بھلا کیا ذکر وہ تو نئے ٹیکس لگاکر اخراجات پورے کرلیتی ہے !
بیوی نے مطمئن لہجے میں جواب دیا ہاں مگر وہ قرض بھی لیتی ہے !!
ایم اے وحید رومانی ۔ پھولانگ ، نظام آباد
………………………
کسی کا بُرا ! !
٭ بیوی نے اپنے شوہر سے کہا کبھی آپ نے سونچا ہے میری شادی کسی اور سے ہوتی تو کیا ہوتا ؟
شوہر نے کہا ’’نا بابا ! میں کسی کا بُرا کیوں سونچوں گا !!‘‘
رباب جلیس الرحمن ۔ گلبرگہ شریف
……………………………
ہم تو …!
استاد : وہ کونسی معروف شئے ہے جسے ہم کیوبا سے برآمد (Import) کرتے ہیں ؟
شاگرد : مجھے نہیں معلوم ۔
استاد (دوسرے شاگرد سے ) : تمہیں ضرور پتہ ہوگا شکّر کہاں سے آتی ہے ؟
شاگرد : ہم تو پڑوس سے مانگتے ہیں !
سلطان قمرالدین خسرو ۔ مہدی پٹنم
………………………