شیشہ و تیشہ

   

شوکت جمال ( ریاض )
مزاحیہ قطعہ
بڑے بوڑھوں سے اکثر ہم سنا کرتے ہیں یہ بیگم
میاں بیوی ہوا کرتے ہیں اک گاڑی کے دو پہیے
مگر گاڑی تو چلتی ہے کم از کم چار پہیوں سے
ابھی میں سوکنیں دو آپ کی لادوں اگر کہیے
…………………………
پاپولر میرٹھی
قرار آیا… !
رقیبوں نے مجھے چاروں طرف اس طرح دیکھا
میری بے بسی پہ راستہ چلتوں کو پیار آیا
میں جب اُس کے محلے میں پٹا تو لڑکیاں بولی
بڑی مشکل سے دل کی بیقراری کو قرار آیا
…………………………
احمد قاسمی
مزاحیہ غزل
پوری ہمت کو اک جگہ کرکے
چھت سے کُودے تھے حوصلہ کرکے
مقصد زندگی سمجھنا تھا
زندگی سے مقابلہ کرکے
میرؔ و غالبؔ کے رائیٹ ہائینڈ بنو
عالمی اک مشاعرہ کرکے
دودھ پیڑے کو رس ملائی کو
رکھ دیا تم نے گلگلہ کرکے
ہر کسی کی برائیاں ہی کرو
کیا ملے گا تمہیں بھلا کرکے
بن گئے تیس مار خاں احمدؔ
مچھروں سے مقابلہ کرکے
…………………………
سروے
٭ ایک عالمی سروے کیا گیا جس میں سوال تھا کہ ’’کیا براہ مہربانی آپ باقی دنیا میں غذا کی قلت کے حل سے متعلق اپنی ایماندارانہ رائے عنایت کرنا پسند کریں گے ؟
سروے ناکام رہا کیونکہ …!
# افریقیوں کو معلوم نہیں تھا کہ غذا سے کیا مراد ہے ۔
٭ مشرقی یوروپ والوں کو معلوم نہیں تھا کہ ایمانداری سے کیا مراد ہے ۔
# مغربی یوروپ والوں کو معلوم نہیں تھاکہ ’قلت‘ سے کیا مراد ہے ۔
٭ چینیوں کو معلوم نہیں تھا کہ ’رائے‘ سے کیا مراد ہے ۔
# مشرق وسطیٰ والوں کو معلوم نہیں تھا کہ ’حل‘ سے کیا مراد ہے ۔
٭ جنوبی امریکہ والوں کو معلوم نہیں تھاکہ براہ مہربانی سے کیا مراد ہے ۔
٭ ریاست ہائے متحدہ امریکہ والوں کو معلوم نہیں تھا کہ باقی دنیا سے کیا مراد ہے !!
سعداﷲ خان سبیلؔ ۔ ٹولی چوکی
……………………………
ایک دم ٹھیک ہے !!
٭ ایک عورت ڈاکٹر کے پاس گئی اور بولی ڈاکٹر مجھے دیکھو آج صبح میں نے آئینہ میں دیکھا میرے بال ایک دم تار تار ہورہے ہیں ، جلد میں میں جھریاں ، آنکھیں لال ہیں ، ایک دم لاش جیسی لگ رہی تھی دیکھئے نا کیا بات ہے !
ڈاکٹر نے اسے دیکھا پھر بولا ’’ویل ! آپ کی نظر ایک دم ٹھیک ہے !!‘‘ ۔
ڈاکٹر وثیق الرحمن فاروقی ۔ قاضی پورہ
……………………………
11 نمبر !
٭ شوہر بیوی آپس میں بات کررہے تھے۔ دوران گفتگو شوہر نے کہا بیگم تم تو جانتی ہو ’11 نمبر ‘ ہمیشہ میرے لئے لکی رہا ! کیونکہ 11 ویں مہینہ میں 11 تاریخ کو 11 بجے ہماری شادی ہوئے ۔
ہمارے مکان کا نمبر بھی 11 ہی ہے ۔
بیوی : ہاں ! ہاں!! جانتی ہوں، لیکن ہوا کیا ؟
شوہر : ایک روز 11 بجکر 11 منٹ اور 11 سکینڈ پر کسی نے کہاکہ آج گھوڑوں کی ایک اہم ریس منعقد ہورہی ہے ، میں نے سونچا کہ میرے لئے 11 نمبر کچھ اچھا ثابت ہوگا اور چمتکار دکھائے گا ۔ میں گیا اور 11 ویں نمبر پر 11ہزار روپیہ لگادیئے ۔
بیوی نے حیرت سے شوہر سے پوچھا : تو کیا ہوا گھوڑا جیت گیا ؟
شوہر : کمبخت ’’11 ‘‘ ویں نمبر پر آیا !
شکیل جمیل ۔ گلبرگہ
……………………………
کون سا !!
استاد (شاگرد سے) : بتاؤ یہ کون سا زمانہ ہوگا ’’تم نقل کررہے ہو ، وہ نقل کررہا ہے ، میں نقل کررہا ہوں ، ہم سب نقل کررہے ہیں‘‘ ۔
شاگرد : سر امتحان کا زمانہ ہوگا
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………