شیشہ و تیشہ

   

دلاور فگار
دعائے نجات
کسی شاعر نے اک محفل میں نوے شعر فرمائے
ردیف و قافیہ یہ تھا دعا کردے دوا کردے
کہیں مقطع نہ پاکر اک سامع نے دعا مانگی
الہ العالمیں اس قید سے مجھ کو رہا کردے
مرسلہ : ارمان سلطانہ ۔ مہدی پٹنم
…………………………
طالب خوندمیری
سبب!!
مادرِ لیلیٰ بھی گوری، باپ بھی گُل رنگ تھا
وہ مگر کالی کلوٹی ، ہو بہو کوّا ہوئی
قیسؔ نے اس کا سبب پوچھا تو لیلیٰ نے کہا
کیا بتاؤں ، میں اندھیری رات میں پیدا ہوئی
…………………………
سردی میں
لبوں میں آکے کلفی ہوگئے اشعار سردی میں
غزل کہنا بھی اب تو ہوگیا دشوار سردی میں
محلہ بھر کے بچوں نے ڈھکیلا صبح دم اس کو
مگر ہوتی نہیں اسٹارٹ اپنی کار سردی میں
دوا دے دے کے کھانسی اور نزلے کی مریضوں کو
بیچارے ڈاکٹر خود پڑگئے بیمار سردی میں
کئی اہل نظر اس کو ڈسکو کی ادا سمجھے
بیچارہ کپکپایا جب کوئی فنکار سردی میں
یہ تو چوریوں اور وارداتوں کا زمانہ ہے
کہ بیٹھے آگ تاپتے ہیں پہرہ دار سردی میں
…………………………
خدا خیر کرے کہ یہ سال !!
پھر نیا سال آنے کو ہے
خدا خیر کرے کہ یہ سال
گیا سال کے زخموں پہ مرہم رکھے
خدا کرے کہ یہ نئی خوشیوں کی نوید لائے
کے بیتا سال بہت سے درد دے گیا
بہت پیاروں کو بہت اپنوں کو ساتھ لے گیا
لیکن…
وہ اپنے لوگ جن کے دم سے زندگی تھی
مسکراہٹیں تھیں
وہ یاد نہیں آئیں گے
کیونکہ
یاد تو اُن کو کرتے ہیں جو بھول جائیں
اور جو ہر دھڑکن میں بستے ہوں
اُن کو کیسے بھلائیں
لیکن
کہیں گئے (بیتے)سال کے ملبے تلے
زندگی پھر مسکرا رہی ہے
بہار پھر آ رہی ہے …!!
…………………………
سمجھدار شوہر !!
٭ میری بیگم مجھ سے بہت خوش ہے
کیونکہ
سبزی وہ کاٹ دیتی ہے
پکا میں لیتا ہوں
پانی گرم وہ کردیتی ہے
برتن میں دھولیتا ہوں
صبح بچوں کو وہ جگالیتی ہے
انہیں نہلاکر ناشتہ میں کرادیتا ہوں
جھاڑو پکڑا وہ مجھے دیتی ہے
گھر کی صفائی میں کردیتا ہوں
آٹا وہ نکال دیتی ہے
گوندھ میں دیتا ہوں
پیڑے بنا وہ دیتی ہے
روٹیاں میں پکا لیتا ہوں
ہر ہفتہ سہلیوں کو وہ بلالیتی ہے
لوازمات کا بندوبست میں کرلیتا ہوں
شاپنگ ہر ہفتہ وہ کرلیتی ہے
ان کی بل میں ادا کرلیتا ہوں
اور آخر میں وہ مجھ سے کہتی ہے
’’اے جی ‘‘ کوئی کام ہو تو مجھے بتاؤ
حسن خان ۔ رائچور
…………………………
کہیں بھی !!
٭ ایک بیوقوف شخص ڈاکٹر کے پاس گیا اور بولا ’’ڈاکٹر صاحب ! میں جسم میں کہیں بھی انگلی لگاؤں تو درد ہوتا ہے ‘‘۔
یہ سن کر ڈاکٹر نے پورے جسم کا ایکسرے لیا!!!‘‘
ایکسرے رپورٹس آئی تو ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ صرف انگلی میں فریکچر تھا !!‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
خبردار!
٭ ایک جلسے میں ایک نیتا بڑی دیر سے تقریر کررہے تھے ۔ اسی دوران انھوں نے پانی طلب کیا ۔ مجمع میں سے ایک شخص نے آواز لگائی … خبردار ! اسے پانی نہ دینا ورنہ یہ پھر تازہ دم ہوجائیگا!۔
اعجاز عالم خان ۔ ہل کالونی
…………………………